لاہور ہائیکورٹ، عورت مارچ روکنے کیلئے دائر درخواست پرفریقین سے جواب طلب

جمعرات 27 فروری 2020 19:22

لاہور۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے عورت مارچ روکنے کیلئے دائر درخواست پر حکومت پنجاب، ضلعی انتظامیہ سمیت دیگرفریقین سے جواب طلب کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اظہر صدیق نے کہا کہ عورت مارچ ہماری اقدار کیخلاف ہے ۔گزشتہ عورت مارچ میں جس طرح کے نعرے اور بینر لگائے گئے وہ اسلام اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیاکہ آزادی اظہار رائے پر پابندی کسی جواز کے بغیرکیسے لگائی جاسکتی ہے ،جس پردرخواست گزار نے کہاکہ عورت مارچ پر پابندی نہیں چاہتے مگر یہ حدود و قیود میں ہونا چاہیے۔حنا جیلانی ایڈووکیٹ نے عورت مارچ آرگنائزرزکی جانب سے فریق بننے کی درخواست دائر کی، انہوں نے دلائل دیئے کہ اس معاملے پر عدالت میں پٹیشن نہیں کی جاسکتی، آئین کے تحت ہرشہری کو آزادی اظہار رائے حاصل ہے۔ درخواست ناقابل سماعت قرار دے کرمستردکی جائے،عدالت نے سماعت 3 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے سول سوسائٹی کے فریق بننے کی درخواست پر جواب طلب کر لیا۔عدالت نے سکیورٹی فراہم کرنے سمیت دیگر ایشوز پر پنجاب حکومت ،ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے جواب طلب کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں