لاہور، بلدیاتی انتخابات کے التواء کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا حیلوں بہانوں کا سہارا لینا قابل مذمت ہے ،لیاقت بلوچ

جمعرات 9 اپریل 2020 22:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی اور سیاسی و انتخابی امور کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ بلدیاتی انتخابات کے التواء کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا حیلوں بہانوں کا سہارا لینا قابل مذمت ہے ۔ بلدیاتی انتخابات ایکٹ 4 مئی 2019 ء کو نافذ ہوا تھا ۔ پنجاب حکومت نے ایک سال ضائع کر دیا اب مزید 9 ماہ کی تاخیر کے لیے انتظامی اختیار استعمال کیا جارہاہے جو سراسر غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے ۔

بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہیں ، حکومتوں نے تہیہ کر لیاہے کہ طلبا و طالبات کو سٹوڈنٹس یونینز کے انتخابات کے جمہوری حق اور عوام کو بنیادی حقوق ، شہری سہولتوں کے لیے بلدیاتی اداروں سے عضو معطل بنا کر محروم کیا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

اگر آج بااختیار بلدیاتی نظام موجود ہوتا تو کورونا وبا ء سے موثر بنیاد پر لڑا جاسکتاتھا ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں جو دعوے کر لیں انہیں گلیوں محلوں ، کلی گوٹھوں کی سطح پر منظم رسائی نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے لیے تاخیر ی اور التواء کے حربوں کی بجائے آئین کے مطابق بااختیار نظام اور انتخابات کا واضح لائحہ عمل دیا جائے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان تقاریر اور اعلانات کا ورلڈ کپ تو حاصل کر لیں گے لیکن کورونا وبا سے مقابلہ کرنے والے ڈاکٹرز ، نرسز ، پیرا میڈیکل سٹاف ، طبی آلات اور حفاظتی لباس سے محروم ہیں ۔ دیہاڑی دار مزدور ، قلی ، رکشہ ٹیکسی ڈرائیورز ، ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے سیل مین حکومتی سہولتوں کے حصول سے محروم ہیں ۔ ایک کروڑ 20 ہزار افراد کو امداد پہنچانے کا عملاً کوئی نظام فیلڈ میں نظرنہیں آرہا ۔ غریب کورونا اور حکومتی بے حسی کی چکی میں پس رہے ہیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں