مسلم لیگ (ن) نے دو سالوں میں بطور اپوزیشن جماعت کردارادا کرنے کی بجائے اپنی ساری توانائیاں پوائنٹ سکورنگ اور تنقید برائے تنقید پر صرف کیں ‘ مسرت جمشید چیمہ

بدھ 27 مئی 2020 17:04

مسلم لیگ (ن) نے دو سالوں میں بطور اپوزیشن جماعت کردارادا کرنے کی بجائے اپنی ساری توانائیاں پوائنٹ سکورنگ اور تنقید برائے تنقید پر صرف کیں ‘ مسرت جمشید چیمہ
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2020ء) ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے دو سالوں میں بطور اپوزیشن جماعت کردارادا کرنے کی بجائے اپنی ساری توانائیاں پوائنٹ سکورنگ اور تنقید برائے تنقید پر صرف کیں ‘ واضح ہو گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست صرف عمران خان کی بدولت ہے ،قیادت ہی نہیں بلکہ پوری (ن) لیگ ہی وزیر اعظم عمران خان سے حسد اور بغض کی وجہ سے ہلکان ہو رہی ہے ،لاک ڈائون میں نرمی کے بعد کوروناوائرس کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔

میڈیا کیلئے جاری کئے گئے اپنے ویڈیو بیان میں ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے دو سالوں میں بطور اپوزیشن جماعت کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ اپنی ساری توانائیاں پوائنٹ سکورنگ اور تنقید برائے تنقید پر صرف کیں اسی لئے اب مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور ان کے ترجمانوںکو عمران خان فوبیا ہو گیا ہے اور انہیں اٹھتے بیٹھے ، سوتے جاگتے صرف عمران خان نظر آتے ہیں جو ان کے حواس باختہ ہونے کا ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنی کارکردگی اور گڈ گورننس سے ماضی کے نام نہاد تجربہ کار حکمرانوںکو چاروں شانے چت کردیا ہے اور ان کی بے بسی دیکھنے کے قابل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی تمام ترتوجہ کوروناوائرس کی وباء سے نمٹنے پر مرکوزہے لیکن مسلم لیگ (ن) اس موقع پر بھی سیاست کرنے سے باز نہیں آرہی ۔عوام ان کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں اور وقت آنے پر ان کا محاسبہ کیا جائے گا۔

اب بھی وقت ہے کہ لیگی قیادت اور اس کے ترجمان اپنی سمت کو درست کر کے ملک اور عوام کے بہترین مفادمیں سیاست کریں بصورت دیگر انہیں آئندہ عام انتخابات میں کھڑے کرنے کیلئے امیدوار بھی میسرنہیںآئیں گے۔ ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد میں مزید اضافہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ حکومت لاک ڈائون میں نرمی کے بعد کی صورتحال کا بھی بغور جائزہ لے رہی ہے ،مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں