حکومت پاکستان میڈیکل کمیشن کے مجوزہ قوانین واپس لے :لیاقت بلوچ

اسلامی جمعیت طلبہ کالے قانون کو مسترد کرتی ہے ۔اس قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے

منگل 27 اکتوبر 2020 22:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہم اسلامی جمعیت طلبہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور پاکستان میڈیکل کمیشن کے قوانین کو مسترد کرتے ہوئے انہیں فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔حکومت کو ضد کرنے کی بجائے میڈیکل پروفیشن سے وابستہ افراد کے مطالبات کو تسلیم کرلینا چاہئے اور گورنر ہائوس کے اندر من پسند افراد جمع کرنے کی بجائے مسائل کو سمجھنا اور حل کرنا چاہئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی جمعیت طلبہ اچھرہ میں آل پاکستان ڈاکٹرز کنونشن سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ نے بھی خطاب کیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے قوانین کے حوالے سے طلبہ میں اضطراب پایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

ریاستی طاقت سے کسی قسم کا فیصلہ مسلط کرنا عاقبت نا اندیشانہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹس میڈئیکل پروفیشن کو چلانے کی صلاحیت ہر گز نہیں رکھتے یہ صرف میڈیکل کے شعبہ سے وابستہ ماہر ڈاکٹرز اور پروفیسرز ہی چلاسکتے ہیں۔اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ حمزہ علی صدیقی نے کہا کہ وزیر اعظم کے قریبی رشتہ دار کو نوازنے کیلئے میڈیکل کا شعبہ تباہ کیا جارہا ہے ۔اسلامی جمعیت طلبہ اس میڈیکل کمیشن کے کالے قوانین کو مسترد کرتی ہے اور ہم پاکستان میڈیکل کمیشن کے قانون کے خلاف پورے ملک میں تحریک چلائیںگے

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں