ہائیکورٹ نے سزائے موت کے ایک قیدی کو بری ، ماں کے قاتل بیٹے کی پھانسی دینے کی سزاکا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بر قرار

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے ایک قیدی کو بری جبکہ دوسرے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کا ماں کے قاتل بیٹے کی پھانسی دینے کی سزاکو برقرار رکھا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پر مشتمل بنچ نے دو مختلف قتل کے کیسز میں مجرمان کی اپیلوں کی سماعت کی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے مجرمان کا ریکارڈ پیش کیا ۔

وکیل صفائی نے ایک مقدمہ میں موقف اختیار کیا کہ ملزم منیر احمد پر ننکانہ صاحب کے علاقہ میں سلمہ بی بی کو قتل کرنے کا مقدمہ درج ہوا۔منیر احمد پر رشتہ دار خاتون سلمی بی بی کو حویلی کی ملکیت کے تنازعہ پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔ تھانہ سلانوالی میں مقدمہ درج ہوا۔رات بارہ بجے کا وقوعہ ہے، گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے بریت کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم پولیس تفتیش اور گواہوں کے بیانات کے مطابق قصور وار ہے۔

دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ کے اسی بنچ نے ماں کے قاتل محمد بلال کی بریت کی اپیل مسترد کر دی۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے مجرم کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ماں کلثوم بی بی کے قاتل بیٹے محمد بلال کے خلاف 27 جون 2015ء کو سرگودھا میں مقدمہ درج ہوا ۔ مجرم منشیات کا عادی اور ماں سے اکثر نشے کے پیسے مانگتا تھا، نشے کے لیے رقم نہ دینے پر اپنی ماں کو سوٹے مار کر مار دیا ۔

سزائے موت پانے والے مجرم کا سگا بھائی اس مقدمے کے مدعی ہے۔ گواہوں کے بیانات میڈیکل رپورٹ اور پولیس کی تفتیش میں ملزم قصوروار ہے۔ٹرائل کورٹ نے مجرم کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا۔سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ پریت اپیل مسترد کی جائے جبکہ وکیل صفائی نے مجرم کی بریت کے لیے دلائل دئیے۔دورکنی بنچ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سزائے موت کے ایک قیدی کی بریت اپیل منظور جبکہ دوسرے کی مسترد کر دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں