لاہور ، احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت

ریفرنس میں ملوث دونوں ملزمان شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش،عدالت نے نیب ریفرنس کے ایک گواہ ابراہیم ملک پر جراح مکمل کی

ہفتہ 16 جنوری 2021 21:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2021ء) لاہور کی احتساب عدالت نے گزشتہ روز منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے موقع پر جیل انتظامیہ نے ریفرنس میں ملوث دونوں ملزمان شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت عدالت نے نیب ریفرنس کے ایک گواہ ابراہیم ملک پر جراح مکمل کی۔ دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل صفائی نے عدالت سے استفسار کیا کہ گواہ کا آڈٹ کرنے کا اختیار کس کا جس پر عدالت نے بتایا کہ گواہ کا آڈٹ مجاز ادارے ہی کرسکتے ہیں۔

دوران سماعت وکیل صفائی نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ چونکہ آج شہباز شریف نے جیل میں اپنی فیملی سے ملاقات کرنی ہے اس لئے سماعت کو جلد ختم کردیا جائے۔ جس پر شہباز شریف کے وکیل کی استدعا پر عدالت نے سماعت تھوڑی دیر کے لئے ملتوی کرتے ہوئے ریفرنس کے دوسرے گواہ کو جراح کے لئے طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ریفرنس کے ملزم شہباز شریف نے روسٹر پر کھڑے ہو کر عدالت سے کچھ کہنے کے لئے استدعا کی تو عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ کمرہ عدالت کو پریس کانفرنس کے لئے بنانے کی کوشش نہ کرے جس پر شہباز شریف نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں جیل میں اخبار فراہم کیا جاتا ہے جسے پڑھ کر ان کے علم میں آیا کہ لاہور شہر کی صفائی اور ستھرائی کے سلسلے میں معاملات الجھے ہوئے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے 2010ء میں ترک کمپنی کو شہر کا کوڑا کرکٹ اٹھانے کے لئے ٹھیکہ دیا۔ صاف اور شفاف ٹھیکے کے باعث انہوں نے قوم کا 107 ملین ڈالر بچایا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے عدالت کو ٹھیکے سے متعلق دستاویزات بھی پیش کیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے ترک کمپنی کو 420 ملین ڈالر میں ٹھیکہ الاٹ کیا جس پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے قوم کی ایک ایک پائی بچائی۔ کیس کے دوسرے گواہ کی جراح مکمل ہونے کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کردی

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں