ٹھیک وقت پر تحریک پر پابندی لگائی گئی ہے تنظیموں پابندی لگائی جا سکتی ہے سوچ پر نہیں: اعجازاحمدچوہدری

گفت و شنید کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں ،حکومت نے بھروقت اقدام اٹھا کر ملک کو بڑی تباہی سے بچایا:پارلیمانی لیڈر تحریک انصاف

جمعہ 16 اپریل 2021 22:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹ سینیٹر اعجازاحمدچوہدری نے پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹھیک وقت پر تحریک پر پابندی لگائی گئی ہے تنظیموں پابندی لگائی جا سکتی ہے سوچ پر نہیں ، گفت و شنید کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں ،حکومت نے بھروقت اقدام اٹھا کر ملک کو بڑی تباہی سے بچایا ،اس تنظیم کا وجو د ایک پولیس اہلکار کی وجہ سے ہو اتھا اور آج اس کی وجہ سی500 سے زائدپولیس اہلکار زخمی ،247 زندگی و موت کی کشمکش میں ہیںاور چار شہید ہیں ،احتجاج کی آڑ میں قانون نافذکرنیوالے اہلکاروںکو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو کہ ریاستی بغاوت کے مترادف ہے،ریاست کی رٹ کو کسی صورت چیلنج نہیں کیا جاسکتا،جو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لے گا یا حکومت اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کریگا وہاں پر قانون حرکت میں آئیگا،عوام کی جان ومال،قومی املاک کی حفاظت حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے جس پر کوئی کمپرومائزنہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سینیٹر اعجازاحمدچوہدری کا کہنا تھا کہ آج بھی امن کا پیغام دینا چاہتا ہوں، چاہتے ہیں کہ پاکستان کے اندر حالات درست ہوں پاکستان میں مسلمانوں کی غالب اکثریت ہے، عمران خان پہلے وزیر اعظم ہیں جنہوں ہر فورم پر ناموس رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بات کی، عمران خان نے کہا کہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات اقدس پر کوئی حرف اٹھائے، عمران خان نے اقوام متحدہ میں اسلافوبیا کی بات کی، یہودیوں کی ہولو کاسٹ کی تعداد کم بتانے پر 3 سال کی سزامقر ر ہے ،وزیر اعظم عمران خان نے فرانس کے صدر میکرون کو خط لکھ کر شدید مذمت کی، جس کو تنظیم کالعدم قرار دیا گیا میری ہمدردیاں اسکے ساتھ تھیں، چاہتے تھے کہ گفت و شنید سے ایسا راستہ نکال لیا جائے کہ بدنما صورتحال پیدا نہ ہو، 19 فروری کو ڈسکہ الیکشن میں کالعدم تحریک کے امیدوار کے ووٹ 28 ہزار سے اوپر تھے، پیسے چلے اور 10 اپریل کو انکے ووٹ 8 ہزار رہ گئے۔

اس موقع پر جنرل سیکر ٹری علی امتیاز وڑائچ ، ناصر سلمان ، ملک امانت اور زریں رحمان موجود تھے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں