ڑ* ایڈہاک ازم کی بجائے مستقل اور مستحکم زرعی پالیسی بنائی جائے،لیاقت بلوچ

کسانوں کے لیے مہلک نظام اور تباہ کاری کی پالیسی قومی معیشت کے ساتھ دشمنی ہے،نائب امیرجماعت اسلامی

جمعرات 24 جون 2021 22:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2021ء) نائب امیر جما عت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ایڈہاک ازم کی بجائے مستقل اور مستحکم زرعی پالیسی بنائی جائے۔انہوں نے کسانوں کے وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ کسانوں کے لیے مہلک نظام اور تباہ کاری کی پالیسی قومی معیشت کے ساتھ دشمنی ہے، زراعت کو غیرمنافع بخش بنانے کا عمل مسلسل جاری ہے، سندھ اور پنجاب کا کسان ایک ہی طرح کی محنت کرتا ہے لیکن پانی کی تقسیم کی بدانتظامی کے ذریعے صوبائی تعصبات کو ہوا دی جارہی ہے ۔

حکومت کسان مار پالیسی بنانا ختم کرے، کسانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، ایڈہاک ازم کی بجائے مستقل اور مستحکم زرعی پالیسی بنائی جائے۔ تعلیم اور زراعت کو قومی اقتصادی حکمتِ عملی میں ترجیحِ اول دی جائے۔

(جاری ہے)

سود، قرضوں، کرپشن کا خاتمہ اور عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی سے نجات، ملکی زراعت، صنعت اور تجارت و ہنرمندی کو تحفظ دیا جائے۔لیاقت بلوچ نے جماعتِ اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے قائم مقام امیر نورالباری سے ملاقات میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال اور کشمیریوں کی لازوال قربانیوں اور استقامت سے فاشسٹ مودی پر دبائو بڑھ گیا ہے۔

ایسے حالات میں آزاد جموں و کشمیر میں غیرجانبدار اور اسلام آباد کی مداخلت کے بغیر آزادانہ انتخابات تحریکِ آزادی کشمیر کے لیے بڑی معاونت ہو ں گے۔ آزاد کشمیر میں انتخابات چرانا آزادی کشمیر کی تحریک کے لیے مہلک وار ہوگا۔ نورالباری نے بتایا کہ جماعتِ اسلامی کے تمام امیدواران کے کاغذاتِ نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی کے حلقوں میں جماعتِ اسلامی کے کارکنان اور امیدواران نے بھرپور انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

حسبِ روایت اسلام آباد کی مداخلت جاری ہے۔ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرانے کا مکروہ کھیل جاری ہے۔ جماعتِ اسلامی کشمیریوں کے ضمیر کی آواز ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی بجٹ کی منظوری بے معنی ہوچکی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور ملکی معیشت پر مایوسی بڑھتی جارہی ہے۔ عمران خان سرکار کو چار بجٹ پیش کرنے اور استعمال کرنے کا موقع مل گیاہے لیکن اقتصادی حالات کے تمام اعشاریے منفی ہی ہیں۔ عملًا غریب اور مڈل کلاس طبقہ مکمل طور پر پِس گیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں