ح* بھارت افغانستان اور پاکستان میں تصادم کی سازشیں کر رہا ہے ، مقررین

افغان طالبان اور علما ء کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہیں، دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ رہیں ×پاکستان کو کسی نئے آئین اور دستور کی ضرورت نہیں ، ہمارا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے، علما ء و مشائخ کنونشن سے خطاب

اتوار 19 ستمبر 2021 20:30

2لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2021ء) بھارت افغانستان اور پاکستان میں تصادم کی سازشیں کر رہا ہے ، افغان طالبان اور علما ء کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ بھی دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ رہیں، جذباتی نعروں کے ذریعے ملک میں انتہا پسندی اور دہشتگردی پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے ، پاکستان کو کسی نئے آئین اور دستور کی ضرورت نہیں ، ہمارا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے، وزیر اعظم نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو قانونی شکل دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے،پاکستان لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے اور اس کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے اور ایک دن پاکستان کو مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست بننا ہے،مسلمانوں کے پاس ایک ہی ماڈل ہے اور وہ ماڈل مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کا ہے جو خلفا ئے راشدین نے محمد الرسول اللہ ؐ کی تعلیمات کے مطابق بنایا،چاروں خلفا ء کے دور میں جو اصلاحات ہوئیں دنیا نے اس سے استفادہ کیا، ستر سال بعد پاکستان کی موجودہ حکومت نے مدارس عربیہ کی رجسٹریشن کا نظام وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک کیا ، یکساں نصاب تعلیم ،ایک قوم بنائے گا ، مدارس میں جدید تعلیم دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ باتیں مقررین نے پاکستان علما ء کونسل کے زیر اہتمام ہونے والے علما ء و مشائخ کنونشن میں کہیں ۔ کنونشن کی صدارت پاکستان علما کونسل کے چیئرمین ونمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ۔ کنونشن سے مولانا محمد خان لغاری ، مولانا اسد زکریا قاسمی، مفتی محمد ضیا مدنی، مولانا قاسم قاسمی، علامہ طاہر الحسن، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا پیر اسعد حبیب شاہ جمالی، مولانا ابو بکر حمید صابری، مولانا پیر اسد اللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

کنونشن میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر آج تک جب سے اقوام متحدہ بنا ہے نامو س رسالت ؐ کا کیس اس طرح نہیں لڑ اجس طرح وزیر اعظم عمران خان نے لڑا ہے ۔ ریاست مدینہ کی بات پر تنقید کرنے والوں کا اپنا نعرہ خدا کی زمین پر خدا کا نظام ہے ، تیس سال تک اقتدار کا حصہ رہنے والوں نے اسلام کیلئے کچھ نہ کیا، علما ء و مشائخ ریاست مدینہ کی طرز کی ریاست بنانے کیلئے وزیراعظم کا غیر مشروط ساتھ دیں، فتوے بازی سب سے بڑا جرم ہے ، جبرا تبدیلی مذہب جرم ہے لیکن رضا مندی سے اسلام قبول کرنے پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی ایسا کوئی قانون بنا رہے ہیں۔

ملک بھر کے علما ء و مشائخ نے افغانستان کے مسئلہ پر حکومت کی پالیسی کو قومی امنگوں کے مطابق قرار دیتے ہوئے عالمی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے ۔ افغان طالبان نے جو اعلانات کیے ہیں اور جس تحمل و بردباری سے معاملات کو حل کر رہے ہیں اس میں ان کی معاونت کی جائے تا کہ افغانستان میں امن ہو اور افغانستان کا امن خطہ کا امن ہے ۔

بھارت کو خطے میں عالمی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے بد امنی پھیلانے سے روکا جائے۔پاکستان علما کونسل کے تحت ملک بھر میں استحکام پاکستان علما و مشائخ کنونشن منعقد کیے جائیں گے اور ربیع الاول میں سیرت کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا اور فروری میں پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں عالم اسلام کے اہم قائدین شریک ہوں گے، خطہ کی موجودہ صورتحال پر علما ء و مشائخ سے مشاورت کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور اس حوالہ سے اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں دنیا اسلام کے اہم اکابرین ، علما ء و مشائخ کا ورچول مشاورتی اجلاس کیا جائے گا۔

کنونشن کے مشترکہ اعلامیہ اور قراردادوں میں کہا گیا کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں اور عزائم واضح ہیں ، افغانستان میں بھارت کے عزائم کی ناکامی کے بعد بھارت پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کیلئے فرقہ وارانہ تشدد اور دیگر سازشیں کر رہا ہے جس کو روکنے کیلئے تمام مکاتب فکر کے علما ء و مشائخ اور مذہبی و سیاسی جماعتیں ، حکومت ، افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہیںاور پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کرنے کا اعلان کرتی ہیں اور علما ء ، خطبا ء ،ذاکرین سے بھی اپیل کرتی ہیں کہ پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کریں۔

افغانستان سے پاکستان کی سرحدی فوجی چوکیوں پر حملوں کی کوشش اور افغانستان کے ائیرپورٹ پر خود کش حملہ قابل مذمت ہے ، افغان طالبان اور عالمی دنیا کو ہندوستان اور عالمی دہشت گرد تنظیموں کے تعلقات کو سامنے رکھنا چاہیے ۔ بھارت ماضی کی طرح ایک بار پھر خطے میں بد امنی اور انتشار پیدا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے لہٰذاعالمی دنیا اور خطہ کے ممالک کو اس طرف توجہ دینی ہو گی۔

پاکستان کے علما ء و مشائخ اور عوام افغان طالبان کی طرف سے عام معافی ، افغان سر زمین کو پاکستان سمیت دنیا کے کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے اور ایک مضبوط مستحکم اسلامی قومی حکومت کے قیام کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے اور افغانستان کے امن سے خطے کے تمام ممالک کو تجارتی ، معاشی ، سیاسی طور پر مضبوطی ملے گی لہٰذاتمام ممالک کو افغانستان میں امن و امان کے قیام اور استحکام کیلئے امارت اسلامیہ افغانستان سے بھرپور تعاون کرنا چاہیے اور افغانستان کو موجودہ حالات میں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے ۔

پاکستان کے علما ء و مشائخ انتہا پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف خطہ کے تمام ممالک بالخصوص افغانستان سے ہر طرح سے تعاون کا اعلان کرتے ہیں۔افغانستان کے مسئلہ پر ریاست پاکستان کا موقف درست سمت ہے اور قومی امنگوں کے مطابق ہے ، ریاست پاکستان نے افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کیلئے جو کردار ادا کیا اور افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا ء کیلئے جو پالیسی مرتب کی وہ قابل ستائش ہے ۔

ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی حکومت پاکستان خطے میں امن اور بالخصوص پاک افغان تعلقات میں استحکام کیلئے اسی طرح کردار ادا کرتی رہے گی۔ کنونشن میں حزب اختلاف اور حزب اقتدار کی جماعتوں سے اپیل کی گئی کہ قومی معاملات میں الزام تراشی کی بجائے وسیع تر قومی مفاد میں مذاکرات اور مفاہمت کا راستہ اپنایا جائے۔اعلامیے اور قراردادوں میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کے علما ء و مشائخ سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے مسلسل حملوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، ابہا ائیرپورٹ پر گذشتہ روز حملہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے ، ریاست پاکستان کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے کہ پاکستان کو ارض حرمین شریفین مملکت سعودی عرب کی سلامتی و استحکام بہت عزیز ہے ،ارض حرمین شریفین کا دفاع پاکستان کا دفاع ہے ، ہمارے لیے ارض حرمین شریفین خط احمر ہے لہٰذا اس معاملہ پر عالمی دنیا اسلامی تعاون تنظیم اقوام متحدہ کو فوری نوٹس لینا چاہیے اور سعودی عرب پر حملوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

افغانستان کی صورتحال پر حکومت پاکستان ، اسلامی تعاون تنظیم ، رابطہ عالم اسلامی کے موقف کی تائید کرتے ہیں اور تجویز کرتے ہیں کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ کے طور پر مملکت سعودی عرب ، اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ کے طور پر مملکت سعودی عرب ، اسلامی تعاون تنظیم کا فوری طور پر سربراہی اجلاس بلائے تا کہ امت مسلمہ افغانستان کے مسئلہ پر متفقہ موقف اپنائے۔

فیک نیوز قومی سطح پر ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہیں ،سوشل میڈیا ، الیکٹرانک میڈیا ، پرنٹ میڈیا میں کوئی بات بھی نشر ہو اس کی تردید کے باوجود متاثرہ فریق کیلئے معاشرہ میں جو تشویش پیدا ہوتی ہے اس کو ختم نہیں کیا جا سکتا لہٰذااس حوالہ سے ہونے والی قانون سازی میں تمام فریقوں کو بیٹھ کر مسائل کا حل کرنا چاہیے۔عافیہ صدیقی خاتون ہیں اب جب کہ امریکہ کی جنگ ختم ہو گئی تو عافیہ صدیقی کو امریکی حکومت انسانی ہمدردی اور جنگ ختم ہونے کی بنیاد پر فوری طور پر رہا کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں