نیب نے ابتدائی طو رپر ایڈن ہائوسنگ انتظامیہ کی1 ارب مالیت کے پے آرڈر بحق سرکارریکور کرلئے

جائیدادوں کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق 25 ارب مالیت پر مشتمل ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں داخل

بدھ 22 ستمبر 2021 23:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) قومی احتساب بیورو لاہور کی جانب سے ایڈن ہائوسنگ سکینڈل میںکلیدی پیشرفت پر عمل درآمد کیا گیا ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کی رو سے ایڈن ہائوسنگ انتظامیہ سے نیب نے ابتدائی طور پر 1 ارب مالیت کے پے آرڈر بحق سرکارریکور کرلئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایڈن انتظامیہ کیخلاف عوام سے دھوکہ دہی و فراڈ کی سینکڑوں شکایات پر نیب لاہور کی جانب سے جنوری 2019 میں ایڈن انتظامیہ کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا گیا جسے بعد ازاں ہزاروں کی تعداد میں متاثرین کی جانب سے شکایات موصول ہونے پرانویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کر دیا گیا۔

نیب تحقیقات کے دوران مجموعی طور پر 11888 متاثرین کی جانب سے 13ارب مالیت پر مشتمل کلیمز جمع کروائے گئے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے ایڈن ہائوسنگ سکینڈل پر جاری تحقیقات کو انتہائی برق رفتاری سے منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے اکتوبر 2019 میں 11888 متاثرین کے کلیمز کو ریفرنس کا حصہ بناتے ہوئے مجموعی طور پر جائیدادوں کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق 25 ارب مالیت پر مشتمل ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں داخل کر دیا گیا۔

ریفرنس میں ڈاکٹر امجد (مرحوم)، اہلیہ انجم امجد، مرتضی امجد اور مصطفی امجد کو بطور ملزمان نامزد کیا گیا۔ ریفرنس کی تفصیلات کیمطابق ایڈن انتظامیہ کی جانب سے 2008 تا 2015 کے دوران ایڈن آباد، ایڈن ریزی ڈینشیا، ایڈن گارڈن، ایڈن گارڈن(ایکسٹینشن) اور ایڈن ولاز، فیصل آباد بشمول دیگر متعلقہ پراجیکٹس کے نام پر عوام سے پلاٹ و مکانات کی بکنگ کا جھانسہ دیتے ہوئے قسطوں پر خطیر سرمایہ اکھٹا کیا جبکہ طویل عرصہ گزرنے کے باوجود متاثرین کو پلاٹ و مکانات فراہم کئے گئے نہ ہی انہیں ادا شدہ سرمایہ کی واپس ادائیگی کی گئی جبکہ ایڈن انتظامیہ کی جانب سے متاثرین سے رقوم غیر قانونی طورپرمزکورہ پراجیکٹس کی زمین دستیاب نہ ہونے کے باوجود اکھٹی کی گئی ۔

دوران تحقیقات ملزمان بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔اس دوران مارچ 2021 میں احتساب عدالت لاہور کیجانب سے ملزمان کی ملکیتی جائیدادوں کو فروخت کرنے کے احکامات جاری کئے گئے جبکہ ملزم ڈاکٹر امجد کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے مشروط ضمانت کے حصول کیلئے دائر درخواست نمبر (36151/2021) پر معزز عدالت کیجانب سے 3جون2021 کو ملزمان ڈاکٹر امجد ( مرحوم) اور اہلیہ انجم امجد کو 1 ارب روپی چیئرمین نیب کے سرکاری اکائونٹ میں بطور شورٹی جمع کروانے کے احکامات صادر کئے گئے۔

نیب کی جانب سے ایڈن ہائوسنگ لمیٹیڈاور اسکے مالکان کے نام موجودتمام جائیدادیں تاحال منجمد ہیں جنہیں نیب کی اجازت کے بغیر فروخت نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کے نام منتقل کیا جا سکتا ہے ۔ نیب اس امر کی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ نیب کی اولین ترجیع عوام اور عو ام کے مفادات ہیں جنکی حفاظت میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال اور ڈی جی نیب لاہور ایڈن سکینڈل میں ہونیوالی تمام پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس حوالہ سے گاہے بگاہے ا حکامات بھی صادر کر رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں