شہریوں کی شکایات پرمقدمات کے فوری اور بلامعاوضہ اندراج کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے‘ حسّان خاور

لاہورمیں جرائم نہیں بڑھے بلکہ ایف آئی آرز کا اندارج بڑھنے سے جرائم کی رپورٹنگ بڑھی ہے‘ترجمان حکومت پنجاب

جمعرات 21 اکتوبر 2021 00:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) وزیر اعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسّان خاور نے کہا ہے کہ صوبائی دارلحکومت میں شہریوں کی شکایات پرمقدمات کے فوری اور بلامعاوضہ اندراج کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے - شہر میں جرائم نہیں بڑھے بلکہ ایف آئی آرز کا اندارج بڑھنے سے جرائم کی رپورٹنگ بڑھی ہے۔

لاہور پولیس جدید ٹیکنالوجی اور عوام دوست پولیسنگ سٹرٹیجی کے ذریعے شہر میں امن و امان کا قیام یقینی بنا رہی ہے ۔ پولیس کی بہتر منصوبہ بندی کی بدولت رواں سال کے پہلے نو ماہ کے دوران لاہورمجموعی طور پر پُر امن اور محفوظ رہا۔ بین الااقوامی کرائم انڈیکس پر بھی لاہور شہر کی درجہ بندی محفوظ شہروں کی فہرست میں بہتر اور نمایاں رہی۔

(جاری ہے)

حسّان خاور نے کہاگزشتہ سال کی نسبت اس سال رہزنی،کارچوری و چھیننے اور نقب زنی کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہو ںنے کہا کہ تھانہ کلچر کی بہتری کے لئے بہترین آفیسرز منتخب کرکے شہریوں کی رہنمائی کے لئے کمیونٹی گائیڈز تعینات کئے گئے ہیں۔ گنجان آبادیوں میں لاء اینڈ آرڈر کے کنٹرول، جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی اور اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے ابابیل سکواڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ شہریوں کے گھر کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے لاہور پولیس کے سربراہ سمیت تمام اعلٰی پولیس افسران باقاعدگی سے کھلی کچہریاں لگا کر سائلین کی شنوائی اور موقع پر داد رسی کے لئے ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔

ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی اور تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے خواتین کی شکایات پر فوری مقدمات کا اندراج، ملوث ملزمان کی گرفتاری اور میرٹ پر تفتیش یقینی بنائی جا رہی ہے۔ رواں سال خواتین کے خلاف جنسی ہراسگی، تشدد اور بدسلوکی کے واقعات میں 1000 سے زائد مقدمات درج کرکے ملزمان کے خلاف فوری کاروائی کی گئی۔

خواتین کو تحفظ کی فراہمی کے لئے وویمن سیفٹی ایپ متعارف کروائی گئی ہے۔ صوبائی دارلحکومت میں خواتین سے جنسی ہراسگی اور تشدد کے واقعات کے خلاف "اینٹی وویمن ہراسمنٹ اینڈ وائلینس سیل" قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور پولیس نے سال 2021ء کے ابتدائی نو ماہ کے دوران قبضہ مافیا کے خلاف خصوصی مہم جاری رکھی۔ سی سی پی او لاہور کے دفتر میں اینٹی قبضہ سیل، ہیلپ لائن 1242 کے قیام کے علاوہ خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں۔

لاہور پولیس نے اس عرصے کے دوران قبضہ مافیا سے شہریوں اورسرکاری زمینوں جائیدادوں کے مجموعی طور پر 81.69 ارب روپے مالیت کے 5290 کنال رقبہ پر مشتمل 609 قبضے واگذار کروائے۔لاہور پولیس نے رواں سال جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 43 ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا۔ رواں سال کے دوران 1412 ڈکیت گینگز کے 3371 ارکان گرفتار کئے گئے۔

ملزمان سے 54 کروڑ 95 لاکھ روپے مالیت کا مسروقہ مال بھی برآمد کیا گیا۔ ملزمان سے 65 کاریں،9251 موٹر سائیکلز، 99 دیگر گاڑیاں، 36 لیپ ٹاپ اور 3122 موبائل فونز بھی برامد کئے گئے۔ شہر میں بدمعاشوں، رسہ گیروں اور شہریوں کو اسلحہ لہرا کے ہراساں کرنے والے افراد اور ناجائز اسلحہ کے خلاف رواں سال گرینڈ آپریشن کے دوران 5312 ملزمان گرفتار کئے گئے۔

ملزمان سے 63 کلاشنکوف، 487 رائفلز، 294 بندوقیں، 39075 پسٹلز، 06 کاربین، 32 ریوالور اور 54 ہزار سے زائد گولیاں اور کارتوس برآمد کئے گئے۔ ملزمان کے خلاف متعلقہ تھانوں میں 5320 مقدمات درج کئے گئے۔ منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران مجموعی طور پر 7602 ملزمان کوگرفتار کیا گیا اور 7450 مقدمات درج کئے گئے۔ منشیات فروشوں کے قبضہ سے 68 کلوگرام سے زائد ہیروئن، 3263 کلوگرام سے زائد چرس،21کلو گرام آئس،121کلوگرام افیون اور 79 ہزار لٹر سے زائد شراب برآمد کی گئی۔ لاہور پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث 12896عدالتی و اشتہاری مجرمان کو گرفتار کیا۔ کیٹیگری اے کی872، کیٹیگری بی کے 7473اشتہاری مجرمان، 1323ٹارگٹڈ مفرور اور 3228عدالتی مفرور گرفتار کئے گئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں