قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے وفد کی اورنج لائن میٹر وٹرین ڈیرہ گجراں ڈپو کا دورہ،سفری سہولیات کا جائزہ لیا

جمعہ 22 اکتوبر 2021 17:45

لاہور۔22اکتوبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2021ء) :قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے وفد کے پانچ رکنی وفد نے چیئرمین شیر علی ارباب کی قیادت میں اورنج لائن میٹر وٹرین ڈیرہ گجراں ڈپو کا دورہ کیا۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی،رکن قومی اسمبلی اورنگزیب خان کھچی، سیکرٹری ٹرانسپورٹ وجیہ اللہ کنڈی، منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی مرزا نصیرعنایت،جنرل منیجر آپریشنزسید عزیر شاہ اور چینی کنٹریکٹرز نے وفدکا استقبال کیا اور انہیں آپریشن کنٹرول سینٹر کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

وفد نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے آپریشن کنٹرول سنٹر،مینٹینینس شیڈ، واشنگ اور پارکنگ ایریازکا جائزہ لیا اور سٹیٹ آف دی آرٹ انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے وفد نے صوبائی وزیرجہانزیب خان کھچی، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور پی ایم اے کے افسران کے ہمراہ ڈیرہ گجراں ڈپو سے لکشمی چوک سٹیشن تک سفر کیا اور سفری سہولیات کا جائزہ لیا۔

صوبائی وزیر نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین سی پیک کا مکمل ہونے والاٹرانسپورٹ سیکٹر کا پہلا منصوبہ اور پاکستان کی پہلی الیکٹرک ٹرانسپورٹ ہے، اس منصوبے سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آ ئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ پراجیکٹ ہے جسے چینی اشتراک سے مکمل کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے انٹرنیشنل کمٹمنٹس کے پیش نظراس منصوبے کو نہ صرف مکمل کیا بلکہ اسے فنکشنل بھی کیا ۔

جہانزیب خان کھچی نے وفد کو بتایا کہ لاہوراورنج لائن میٹروٹرین کے مسافروں کی تعداد میں اضافے اور سبسڈی کو کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،بزرگ شہریوں اورخصوصی افراد کو مفت سفر ی سہولت فراہم کی جائے گی،اسی طرح طالبعلموں کیلئے سٹوڈنٹ کارڈ، سرکاری ملازمین کیلئے گورنمنٹ ایمپلائی کارڈ اورملازم پیشہ خواتین کیلئے ورکنگ ویمن کارڈمتعارف کروائے جا ئیں گے۔اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی نور عالم خان، رضا ربانی خان، زاہد اکرم درانی،عمر اسلم خان، نورنکوانٹرنیشنل،گوانگ زومیٹرو اور ڈائیو ایکسپریس کے کنسورشیم کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر لی چن اورمتعلقہ افسران سمیت چینی اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں