حکومت نے نوے ہزار ٹن چینی درآمد کر لی ،انسٹھ ہزار ٹن چینی پر مشتمل دو جہاز آف لوڈ کیے جا چکے ہیں‘حسا ن خاور

تقریباً اٹھائیس ہزار ٹن چینی مارکیٹ میں ڈال دی گئی ہیکوشش ہے سستی چینی عوام تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچے‘ترجمان پنجاب حکومت

پیر 25 اکتوبر 2021 23:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2021ء) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو نچلے طبقوں پر مہنگائی کے اثرات کا ادراک ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے سردار عثمان بزدار کی قیادت میں حکومت اور چیف سیکرٹری پنجاب کی ہدایات پر انتظامیہ طے کردہ لائحہ عمل پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے جو گروہ آجکل احتجاج کر رہے ہیں ان کا مہنگائی سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ صرف عوامی مفادات کی آڑ میں ذاتی مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے مغلپورہ میں سرکاری گودام میں حکومتی نرخوں پر سستی چینی کے سٹاک کے معائنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اے ڈی سی جی لاہور اور اے سی شالیمار ٹاؤن نے انہیں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی جانب سے چینی کی طلب و رسد کے لیے بنائے گئے خصوصی ڈیش بورڈ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔

حسان خاور نے اس موقع پر بتایا کہ حکومت نے نوے ہزار ٹن چینی درآمد کر لی ہے جس میں سے انسٹھ ہزار ٹن چینی پر مشتمل دو جہاز آف لوڈ کیے جا چکے ہیں۔ فی الوقت تقریباً اٹھائیس ہزار ٹن چینی مارکیٹ میں ڈال دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ سستی چینی عوام تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ سکے۔ ایک مربوط نظام کے تحت کین کمشنرز نے تمام اضلاع کا کوٹہ مختص کیا ہے جس کے تحت تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو مختص کردہ کوٹے کے تحت چینی فراہم کی جا رہی ہے۔

اس تمام عمل کی ٹیکنالوجی کی مدد سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی کی باتیں تین سالوں سے سنتے آ رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت اتحادی جماعتوں کی مکمل حمایت کے ساتھ مستحکم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منڈیوں کا موجودہ نظام فرسودہ ہے جس میں اصلاحات لانے کے لئے حکومت کام کر رہی ہے۔

ایک مذہبی جماعت کے دھرنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ کسی مذہںی جماعت سے تصادم نہ ہو اور تمام مسائل بات چیت سے حل ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کالعدم جماعت سے کیے گئے وعدوں کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی خواہاں ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت تمام منڈیوں میں سستی چینی کی خرید وفروخت کے عمل کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔

اس دفعہ گنے کی کاشت اور زیر کاشت رقبے میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں وزیر اعلیٰ کے پانچ کیمپ آفسز تھے لیکن حیرت ہے اب ایک ہی سی ایم آفس کے باوجود انہیں پنجاب میں چار وزیراعلٰی نظر آتے ہیں۔ ہماری حکومت نے سی ایم سیکریٹریٹ کے اخراجات کی مد میں کمی کر کے عوامی خزانے کا بوجھ کم کیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں