شوگر انڈسٹری کے ساتھ ہو نے والی زیادیتوں کو فوری طور پر روکاجائے‘ایف پی سی سی آئی

خوردونوش کی اشیا ء میں افراط زرچینی پر سیلز ٹیکس کی شرح 8.5 فیصد تک لائی جائے‘ صدر ناصر حیات مگوں

بدھ 27 اکتوبر 2021 00:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2021ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں نا صر حیات مگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شوگر انڈسٹری کے ساتھ ہو نے والی زیادیتوں کو فوری طور پر روکاجائے۔ایک بیان میں ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں شوگر ملز مالکان اور اہلکاروں کو ہراساں کرنا اور گرفتار کرنا بند کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے اس طرز عمل سے نہ صرف صنعتکاروں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہی؛ بلکہ شوگر انڈسٹر ی میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی بھی ہو رہی ہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ حکومت نے حال ہی میں خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کر کے 8.5 فیصد کر دیا ہے اور یہی اقدام چینی جیسی ضروری روز مرہ استعمال کی چیزکے لیے بھی کیا جانا چاہیے۔ایف پی سی سی آئی صدرنے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کو مہنگائی کے بحران سے نکالے اور شوگر انڈسٹری کو بھی تبا ہی سے بچا ئی؛ تاکہ کرشنگ سیزن مقررہ وقت پر شروع ہو سکے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غیر معیاری چینی کی درآمد پر پا بندی عائد کرے تاکہ مقامی شوگر انڈسٹری اور معیاری چینی کی پیداوار کو سپورٹ کیا جا سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں