سیلز ٹیکس کے خاتمے سے پوائنٹ آف سیل سے منسلک ریٹیل کے کاروبار کو قابل عمل بنانیکا عمل رک جائیگا‘ طارق محبوب

اس سے ریٹیل سیکٹر سے ٹیکس کی کمی میں حکومت پر بھی منفی اثر پڑے گا‘چیئرمین چین اسٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان

منگل 30 نومبر 2021 17:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2021ء) منظم ریٹیل سیکٹر کے ٹائر-1 ریٹیل کے لیے پوائنٹ آف سیل کے جاری انضمام کے تحت کم کیے گئے سیلز ٹیکس کے خاتمے سے پوائنٹ آف سیل سے منسلک ریٹیل کے کاروبار کو قابل عمل بنانے کا عمل رک جائے گا،اس سے ریٹیل سیکٹر سے ٹیکس کی کمی میں حکومت پر بھی منفی اثر پڑے گا، اس طرح کے اقدامات سے نئے رییٹلرز کو پوائنٹ آف سیل میں شامل نہ ہونے کی ترغیب دینے کے مترادف ہوگا۔

چیئرمین چین اسٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان طارق محبوب نے وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات شوکت ترین کو لکھے گئے خط میں آرگنائزر ریٹیل کے شعبے کی دستاویزات کے لیے جاری حکومتی مہم کو بڑے دھچکے سے بچانے کے لیے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے ۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا ہے کہ پوائنٹ آف سیل کی مہم کے آغاز سے ہی چین سٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان نے تمام منظم رییٹلرز کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پوائنٹ آف سیل نظام کے ساتھ موثر اور موثر انضمام کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔

طارق محبوب نے کہا کہ اس اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے، ہم سیلز ٹیکس ایکٹ کے آٹھویں شیڈول کے تحت کم کردہ سیلز ٹیکس کی شرح کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کے حوالے سے ٹائر-1 رییٹلرز کے خدشات سے حکومت کو آگاہ کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں چیئرمین چین سٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان نے مشیر خزانہ شوکت ترین سے فوری مداخلت کی درخواست کی اور فوری طور پر کہ ایسوسی ایشن سے میٹنگ منعقد کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ریٹیل سیکٹر اور قومی معیشت کی بہتری کے لیے وفاقی حکومت اور چین سٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان کی مشترکہ کوششیں کامیاب ہو سکیں۔

طارق نے واضح کیا کہ 17 فیصد جی ایس ٹی کی شرح کے بجائے 10 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کی عدم موجودگی میں، منظم ریٹیل کا کاروبار اب غیر منظم شعبے کے ساتھ مقابلہ نہیں کر سکے گے کیونکہ منظم ریٹیل پر ٹرن اوور پر کم از کم ٹیکس اور ایک سے زیادہ ودہولڈنگ ٹیکس کے اضافی انکم ٹیکس کا بوجھ بھی عائد ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں