ٹیکس دہندگان کی شکایات کے ازالے کے لیے سسٹم مزید موثر بنایا جارہا ہے‘وفاقی ٹیکس محتسب

کاروباری برادری کی سہولت کیلئے چار نئے علاقائی دفاتر قائم کیے گئے ،لاہور چیمبر میں بھی جلد ہی سہولیات ڈیسک قائم کیا جائے گا‘آصف محمود

پیر 6 دسمبر 2021 22:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی شکایات کے فوری ازالے کے لیے نظام کو مزید موثر اور فعال بنایا جارہا ہے، کاروباری برادری کی سہولت کے لیے سیالکوٹ، سرگودھا، ایبٹ آباد اور سکھر میں چار نئے علاقائی دفاتر قائم کیے گئے ہیں جبکہ لاہور چیمبر میں بھی جلد ہی سہولیات ڈیسک قائم کیا جائے گا۔

وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر ، سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا کہ شکایات کے ازالے کے وزیراعظم کے پورٹل کی طرز پر وفاقی ٹیکس محتسب کا بھی ایک پورٹل لانچ کیا جارہا ہے، ایک ہیلپ لائن بھی قائم کی جارہی ہے جبکہ لوگ واٹس ایپ کے ذریعے بھی اپنی شکایات بھیج سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شکایات کے ازالے کے نظام کو وی بوک کے ساتھ منسلک کیا جارہا ہے نہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں جلد ہی ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے گا جبکہ لاہور ایئرپورٹ پر سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک سہولت ڈیسک پہلے ہی قائم کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاملات کو شفاف بنانے کے لیے اعلی افسران کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کا مقصد ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنا ہے۔لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس میں بدانتظامی کی شکایات اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ٹیکس دہندگان کے ساتھ ہونے والی کسی بھی ناانصافی کے ازالے کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب ٹیکس حکام اور کاروباری برادری کے درمیان اعتماد سازی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہو ںنے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب آفس میں زیادہ تر کیسز ریفنڈز کے تعین میں غلطیوں اور ریفنڈ کی ادائیگیوں میں تاخیر وغیرہ سے متعلق ہیں، اس حوالے سے وفاقی بجٹ 2021-22 میں حکومت نے ریفنڈز کے لیے ایک مرکزی خود کار نظام متعارف کروانے کا اعلان کیا تھا جس میں درخواست اور تصدیق کی ضرورت نہیں ہوگی، اس نظام پر عمل درآمد کی رفتار تیز کی جائے تاکہ تاجروں کو ٹیکس ریفنڈز کے حصول کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑے، اس سے وفاقی ٹیکس محتسب کے دفتر پر بھی بوجھ کم ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری اداروں کو وی بوک اور پرال سسٹمز کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو وفاقی ٹیکس محتسب کے آن لائن نظام کے بارے میں آگہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو اس سے استفادہ کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب آفس کے فیصلوں پر تیزی سے عمل درآمد اشد ضروری ہے، ان کے نفاذ کا طریقہ کا رمضبوط اور موثر بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ٹیکس حکام کے نمائندوں کو وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے کاروباری برادری سے متعلق کیسز میں بلایا جائے تو وہ تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں، یہ مسئلہ حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر ٹیکس وکلا اور مشیروں کے ساتھ کاروباری برادری سے متعلقہ مسائل کے بارے میں مشاورت بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے لاہور چیمبر کی جانب سے سیمینارز اور آگاہی سیشنز کے انعقاد کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب کو اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نعیم حنیف، سلیم اصغر بھٹی، شہزاد بٹ، میاں عتیق الرحمان، ملک ریاض اقبال، مردان علی زیدی، سابق نائب صدور شفقت اور کاشف انور بھی موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں