ڈی آئی جی کے عہدوں پر ترقی پانے والے پولیس افسران کو رینک لگانے کی تقریب

آئی جی پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ علی عامر ملک نے افسران کونئے عہدوں کے رینک لگائے پولیس کا مثبت امیج بہتر کارکردگی سے مشروط ہے،سپروائزری افسران زیادہ وقت فیلڈ میں گزاریں‘راؤ سردار علی خان

پیر 6 دسمبر 2021 22:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب رائو سردار علی خان نے کہا ہے کہ پولیس سروس میں محکمانہ ترقی اور رینک میں اضافہ درحقیقت ذمہ داریوں میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کا مثبت امیج بہتر کارکردگی سے مشروط ہے،سپروائزری افسران زیادہ وقت فیلڈ میں گزاریں اور عوام کی خدمت و حفاظت کیلئے بروقت اقدامات کو یقینی بنائیں ۔

رائو سردار علی خان نے کہاکہ ماتحت سٹاف سے بہتر سے بہتر پرفارمنس لینا سپروائزری افسران کی ذمہ داری ہے اس لئے فیلڈ افسران دستیاب وسائل کے موثرا ستعمال سے پبلک سروس ڈلیوری کے عمل کو شہریوں کیلئے مزید آسان بنائیں ۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ جرائم کنٹرول کے ساتھ ساتھ شہریوں کو پولیسنگ سے متعلق سہولیات کی فراہمی کیلئے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے اور پولیس اور عوام کے درمیان باہمی اعتماد کی فضا کو بہتر سے بہتر بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں ڈی آئی جی کے عہدے پر پروموٹ ہونے والے تین افسران کو بیجز لگانے کے بعد ان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔پروموٹ ہونے والے افسران میںعبدالغفار قیصرانی، اطہر اسماعیل امجد اوراشفاق عالم خان شامل ہیں جنہیں آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان اور ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ علی عامر ملک نے ڈی آئی جی عہدوں کے رینک لگائے۔

آئی جی پنجاب نے پروموٹ ہونے والے افسران کو مبارک باد دیتے ہوئے انکے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔راؤ سردار علی خان نے افسران کو پہلے سے زیادہ محنت اور فرض شناسی کے ساتھ فرائض ادا کرنے کی ہدایت کی۔ پروموٹ ہونے والے افسران نے شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ وہ آئی جی پنجاب کی پالیسی کے مطابق عوامی خدمت اور تحفظ کے فرائض کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیںگے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ شہریوں کی سہولت کیلئے کمیونٹی پولیسنگ کے اصولوں کے مطابق پولیس سروس ڈلیوری کو بہتر سے بہتر بنایا جائے گا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، ساجد کیانی اور ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرزرائے بابر سعید بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں