لاہورہائیکورٹ: قرآن مجید کو لازمی تعلیم قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل

وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار،چیف سکرٹری پنجاب ،سکرٹری تعلیم سے 15روز میں رپورٹ طلب

منگل 7 دسمبر 2021 23:53

ٖلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2021ء) لاہورہائیکورٹ نے قرآن مجید کو لازمی تعلیم قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار،چیف سکرٹری پنجاب ،سکرٹری تعلیم سے 15روز میں رپورٹ طلب کرلی اور کہا کہ بتایا جائے کہ قرآن پاک کو سکولوں میں پڑھانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے بتایا جائے کہ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری ہدایت پر کیا اقدامات اٹھائے گیے ہیں جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران کیس کی سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کے لیے خاصہ وقت درکار ہے عدالت احکامات پر عملدرآمد کے لیے مہلت دے عدالتی حکم پر سیکرٹری ایجوکیشن سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

درخواست گذار کی جانب سے بتایا گیا کہ مسلمانوں کے نوجوان بچوں کو قرآنی تعلیمات دے کر معاشرے کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے پنجاب کمپلسری ٹیچنگ آف ہولی قرآن ایکٹ 2017ئ منظور کیا گیا گیا ایکٹ کے تحت قرآن پاک کی تعلیم کو تمام سکولز کے نصاب میں شامل کیا جانا تھا تین سال گزرنے کے باوجود پنجاب کمپلسری ٹیچنگ ہولی قرآن ایکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا قرآن پاک کو تعلیمی اداروں میں نصاب کا حصہ بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا عدالت نے تحریری فیصلے میں قرآن پاک کو نصاب کا حصہ بنانے کا حکم دیا عدالت سے استدعا ہے کہ تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنانے کے حکم پر عمل کرائے پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے 12ویں کلاس تک قرآن پاک کو ترجمہ کے ساتھ نصاب کا حصہ بنانے کے حکم پر عمل کرائی

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں