حکمران قرارداد مقاصد ، آئین پاکستان اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کے لیے سنجیدہ نہیں ‘ لیاقت بلوچ

اِسی وجہ سے آج قومی شیرازہ بکھرا ہوا ہے، لادینیت، تعصبات، گروہ بندیوں اور مسالک کی شدت کی سرپرستی کی جارہی ہے

منگل 18 جنوری 2022 19:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2022ء) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ریاست مدینہ کے مطابق چلانے کے لیے قراردادِ مقاصد، آئین پاکستان، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات نے مضبوط بنیادیں فراہم کردی ہیں، یہ قومی المیہ ہے کہ حکمران اس پر عملدرآمد کے لیے سنجیدہ نہیں اور نہ ہی نیک نیتی رکھتے ہیں،اِسی وجہ سے آج قومی شیرازہ بکھرا ہوا ہے، لادینیت، تعصبات، گروہ بندیوں اور مسالک کی شدت کی سرپرستی کی جارہی ہے،معاشرہ بے یقینی، لاقانونیت، عدل و انصاف سے محرومی کی وجہ سے انتہا پسندی کا شکار ہوگیا ہے،حل صرف اسلام، قرآن و سنت کی بالادستی اور آئین پاکستان کا مکمل نفاذ ہے۔

منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا اور جمعیت علمائے اسلام (س) کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیاقت بلوچ نے کہا کہ فوجی حکومتوں، پی پی پی، مسلم لیگ کی حکومتی ناکامیوں کے بعد پوری قوم کو عمران خان اور تحریکِ انصاف سے بڑی توقعات پیدا ہوئیں۔

(جاری ہے)

اسٹیبلشمنٹ نے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے پی ٹی آئی کی بے حجاب اور ننگی حمایت اور سرپرستی کی، لیکن یہ نوشتہ دیوار ہے کہ عمران خان سرکار نے ریاست مدینہ نظام سے بے وفائی کی، سیاست میں بدکلامی، انتہاپسندی، شدت و انتقام کا زہر بھردیا۔

حکومت چلانے کا نہ وژن اور نہ ہی ٹیم پیش کرسکے۔ ناکام، ناکارہ، فرسودہ اقتصادی حکمت، عملی اختیار کرکے آج ملک آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا، مہنگائی، بے روزگاری، افراطِ زر، پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ عوام کے لیے عذاب بن گیا ہے۔ عمران خان سرکار بااعتماد، بااختیار بلدیاتی نظام اور وفاقی، صوبوں میں مثالی تعلقات دینے میں بھی ناکام اور عملاً رشوت، کرپشن، اسٹیٹس کو خوفناک بنادیا گیا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دنیا افغانستان میں افغان عوام کی فتح تسلیم کرے اور افغان حکومت کو تسلیم کیا جائے۔ افغانستان کا معاشی مقاطعہ خطہ میں نئی جنگ، بدامنی اور فساد کی نئی لہر مسلط کرنے کی سازش ہے۔ پاکستانی حکومت امریکی، یورپی دباؤ سے نکلے اور افغانستان حکومت کو تسلیم کرے۔ چین، روز، ایران، سعودی عرب اور ترکی کو متحد کرکے خطہ میں استحکام کی حکمت عملی بنائی جائے۔ وقت ضائع ہورہا ہے، بحران خوفناک ہورہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں