سولر پینلز،سولر انورٹرز اور سولر سے متعلقہ ایکویپمینٹ پر لاگوسیل ٹیکس فوری ختم کیا جائی} خواجہ شاہ زیب اکرم

منگل 18 جنوری 2022 20:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2022ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر خواجہ شاہ زیب اکرم نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سولر پینلز،سولر انورٹرز اور سولر سے متعلقہ ایکویپمینٹ پر لاگو سیل ٹیکس فوری ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے سولر کے امپورٹرزکے لیے سیل ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا گیا ہے جس سے سولر اور اس سے متعلقہ ایکویپمینٹ کی قیمتیں بہت زیادہ حد تک بڑھ جائیں گی ، عام آدمی پر اس کا بوجھ پڑئے گا اورلوگوں کی قوت خرید بھی کم ہو جائے 'گی۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں توانائی کی قیمتیں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں،گرین انرجی پر منتقلی کے لیے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی سولرانرجی پر ٹیکس چھوٹ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہاکہ اس وقت ملک میں پیٹرول،بجلی،گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ماحولیاتی آلودگی کا متبادل صرف اور صرف سولر اور ونڈ پاور کے پلانٹس ہیں جو پاکستان کے رہائشی اور صنعتی صارفین اپنی مدد آپ کے تحت انسٹال کرکے ناصرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی کر رہے ہیں بلکہ پاکستان کے امپورٹ بل میں بھی کمی کا ذریعہ بن رہے ہیں۔

پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے مطابق ایک مرتبہ سولر سسٹم کو انسٹال کرنے سے کم از کم25سال تک بغیر کسی اضافی خرچے کے مسلسل توانائی ملتی ہے جبکہ جنریٹرز اور تیل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو چالو رکھنے کیلئے ہمیں ہر ماہ بیرون ملک سے مہنگا تیل مسلسل امپورٹ کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 13جنوری کو وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنی ضمنی بجٹ کی تقریرمیں کہا تھا کہ سولر پر ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔ایف پی سی سی آئی اور پاکستان سولر ایسوسی ایشن کی حکومت سے اپیل ہے کہ سولر پینلز،سولر انورٹرز اور سولر سے متعلقہ ایکویپمینٹ پر لاگوسیل ٹیکس کو ختم کیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں