ئ*اینٹی کرپشن پنجاب کی ننکانہ، قصور اور شیخوپورہ میں کارروائیاں، کرپٹ افسران گرفتار

اتوار 23 جنوری 2022 21:20

ؒلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2022ء) اینٹی کرپشن پنجاب نے کرپٹ افسران کے خلاف قصور اور شیخوپورہ اور مریدکے میں کارروائیاں کرتے ہوئے مقدمات درج کئے اور انہیں گرفتار کیا۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے کہا کہ پولیس اسٹیشن مانانوالہ کے اے ایس آئی اصغر علی کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

سرکل آفیسر شیخوپورہ نے ملزم کو ٹریپ ریڈ کے ذریعے گرفتار کیا اور رشوت کے 50 ہزار روپے بھی برآمد کئے۔ انہوں نے کہا کہ مالی کرپشن پر ننکانہ کے سابق یوسی چیئرمین اور سیکرٹری کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ملزمان پر اپنے دور میں 4 لاکھ 14 ہزار روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری یونین کونسل ذکا ء حسین اور احمد علی کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ چیئر مین یوسی لیاقت علی اور گلباز امین کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

ملزمان کے خلاف ایف آئی آر نمبر03/22درج کر لی گئی ہے۔ جعلی اپوائمنٹ لیٹر کے ذریعے بھرتی ہونے والے عاقب جنید، علی رضا،ندیم اشرف اور فخر حسین کی گرفتاری کے حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ ملزمان نے جعلسازی سے سرکاری سکول میں ملازمت حاصل کی۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ننکانہ کی درخواست پر ملزمان کے خلاف کارروائی گئی اور ننکانہ تھانے میں مقدمہ نمبر 03/21 درج کرکے ملزمان کو حراست میں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مریدکے میں 214 کنال زمین کے جعلسازی سے ملکیت حاصل کرنے پر رجسٹری محرر ساجد اسلم اور محمد شبیر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف درخواست گزار محمد سرمد تیمور کی مدعیت میں مقدمہ نمبر74/20 درج کیا گیا ہے۔ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ قصور میں جعلی سیل ڈیڈ تیار کرنے پر نائب تحصیلدار ملک اقبال کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان محمد یونس اور طارق حسین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزمان نے جعلی کاغذات بنا کر درخواست گزار کی زمین ہتھیانے کی کوشش کی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں