پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل اور ساتویں خانہ مردم شماری 2022 کی آگاہی اور اہمیت کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد

چیف شماریات نے شرکا کو ورکشاپ کے مقاصد بتائے اور مردم شماری و آبادی کے اعداد و شمار کی فیصلہ سازی میں اہمیت پر روشنی ڈالی

پیر 23 مئی 2022 19:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2022ء) پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری جبکہ ساتویں خانہ مردم شماری 2022 کی آگاہی اور اہمیت کے حوالے سے ایک ورکشاپ پیر کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس کا مقصد مردم شماری کے عمل و طریقہ کار بارے پنجاب کی ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کرنا تھا ۔ورکشاپ کے مہمان خصوصی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ و کمیونٹی ڈویلپمنٹ پنجاب اسد رحمان گیلانی تھے ۔

ورکشاپ میں چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر، و ممبر سپورٹ سروسز محمد سرور گوندل ممبر سنسر ایازالدین ڈی جی ایڈمن ڈاکٹر امجد جاوید سندھو صوبائی انچارج پاکستان ادارہ شماریات لاہور ڈاکٹر سید وسیم عباس اور پاکستان ا دارہ شماریات اسلام آباد و لاہور کے نمائندگان برائے سیکرٹری سکول ایجوکیشن، سیکرٹری پاپولیشن ویلفیئر، سینئر ممبر بورڈآف ریونیو اور تمام کمشنرزو ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف شماریات نے شرکا کو ورکشاپ کے مقاصد بتائے اور مردم شماری و آبادی کے اعداد و شمار کی فیصلہ سازی میں اہمیت پر روشنی ڈالی اور پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے آغاز کے سلسلے میں پاکستان ادارہ شماریات کے کام اور کاوشوں کو سراہا ۔ انہوں نے ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کو پاکستان ادارہ شماریات کے ساتھ خصوصی تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔

محمد سرور گوندل نے ساتویں خانہ مردم شماری 2022 کی ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات بارے شرکاکا آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلہ کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات پہلی بار پاکستان میں پانچ سال کے بعد مردم شماری کی تیاری کر رہا ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی اور طریقہ کار کا استعمال دنیا میں متعارف کروائے جانے والے نئے رجحانات کے مطابق کیا جائے گا تا کہ صحیح معلومات اکٹھی کی جا سکیں ہر عمارت کی جیو ٹیگنگ کے ذریعے کمپیوٹر پر معلومات اکٹھی کی جائیں گی جو عوام کے لئے سود مند ثابت ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اس مردم شماری کا سوالنامہ ٹیکنیکل کمیٹی نے مردم شماری کے مقاصد کے مطابق تیار کیا ہے جس میں سابقہ مردم شماری 2017کے تمام مسائل کو سامنے رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے زندگی کے تمام شعبوں سے لوگوں کو شامل کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں صوبائی انتظامیہ کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

محمد سرور گوندل نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان ادارہ شماریات نے قومی سطح پر نیشنل سنسز کواڈینیشن سنٹر قائم کیا ہے، اس کے علاوہ صوبائی سطح پر پراونشل سنسز کواڈرینیشن سنٹر قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ ڈویژن ضلع اور تحصیل کی سطح پر کوارڈینیشن کمیٹیو ں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، مزید یہ کہ تمام سنسز ڈسٹرک میں سنسز سپورٹ سنٹر قائم کئے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے لئے پاکستان ادارہ شماریات ہیڈکوارٹر میں ماسٹر ٹرینرز کو تربیت فراہم کی جائے گی جو صوبائی و ضلعی سطح پر سپروائزرزاور شمار کنندگان کو تربیت فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل جبکہ ساتویں خانہ مردم شماری 2022 کے متعلق آگاہی کے لئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے جبکہ اس سلسلہ میں ماہرین کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔

آخر میں چیف شماریات نے 2022کے دوران پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی منصوبہ بندی اور اس عملدرآمد کے حوالے سے ادارہ شماریات کی طرف سے بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور انہوں نے اس ادارے کی مردم شماری ٹیم کی شب و روز محنت کو بھی سراہا ۔اس موقع پر چیف شماریات نے کامیاب ورکشاپ کے انعقاد پر پاکستان ادارہ شماریات فوکل پرسن پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں