نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ’’یوم تکبیر‘‘ کی خصوصی تقریب

ہفتہ 28 مئی 2022 22:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2022ء) یوم تکبیر پاکستانی قوم کیلئے یومِ فخر ہے۔ 28 مئی 1998ء کا دن ہماری سلامتی‘ دفاع اور قومی وقارو افتخار کی علامت کے طور پر ہمیشہ زندہ رہے گا۔ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں ذوالفقار علی بھٹو، میاں نواز شریف اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ اس دن بھارت کا غرور خاک میں مل گیا اور پاکستان عسکری لحاظ سے ناقابل تسخیر بن گیا۔

یوم تکبیر کا درس یہی ہے کہ ہم ملکی دفاع‘ ترقی اور خوشحالی کیلئے یکسو ہو جائیں اور کسی کو بھی اپنی منزل کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہ دیں ۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سیاسی‘ گروہی و مسلکی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک متحد قوم کی حیثیت سے پاکستان کی تعمیر وترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں ’’یوم تکبیر‘‘ کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران کیا ۔

تقریب کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا جس کی صدارت چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ چیف جسٹس (ر) شیخ اعجاز نثار نے کی ۔ پروگرام کے باقاعدہ آغاز پر قاری خالد محمود نے تلاوت جبکہ نورالحسن نے نعت رسول مقبولؐ سنانے کی سعادت حاسل کی ۔ نظامت کے فرائض محمد سیف اللہ چوہدری نے انجام دیے۔سینئر وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے اور یہ اعزاز ان کی قسمت میں ہی لکھا تھا۔

ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی پروگرام شروع کیا اوراسے پایہٴ تکمیل تک پہنچانے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے۔ مجھے کئی بار ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملنے کا موقع ملا اور ان سے خط وکتابت بھی رہی ۔ وہ ایک عاجز انسان اور صحیح معنوں میں قومی ہیرو تھے۔ ہمیں اپنے قومی ہیروز اور ان کے کارناموں کو یاد رکھنا چاہئے۔ممتاز صحافی و دانشور مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کاکردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے جبکہ میاں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا تھا۔

مسلم لیگ(ن) پنجاب کے نائب صدر رانا محمد ارشد نے کہا کہ 28مئی1998ء ایسادن ہے جس نے دنیا کے ہر گوشے میں قیام پذیر پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کردیا تھا۔اس دن یہ مملکتِ خداداد اپنے دشمنوں اور بدخواہوں کی طرف سے پیدا کردہ رکاوٹوں کے باوجود جوہری طاقت بن گئی تھی۔معروف ماہر تعلیم پروفیسر عابد شیروانی نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن ہے ۔ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے ملکی سلامتی کیلئے انتھک محنت کی ۔

ذوالفقار علی بھٹو ایٹمی پروگرام کے معمار تھے ان کے بعد سب حکمرانوں نے اس پروگرام کو آگے بڑھایا۔ 28مئی1998ء کو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان تمام تر دھمکیوں اور دبائو کے باوجود دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت بن گیا۔ صدر نظریہٴ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ تحریک پاکستان اور تحریک آزادئ کشمیر نعرہٴ تکبیر کے بل پر ہی چلتی رہی ہے ۔

تحریک پاکستان کامیاب ہوئی اور انشاء اللہ تحریک آزادئ کشمیر بھی کامیاب ہو گی۔کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے ۔ یوم تکبیر پاکستان کی تکمیل کیلئے بشارت کا درجہ رکھتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی قوت بننا اللہ تعالیٰ کا ہم پرانتہائی فضل و کرم ہے۔ ایٹمی طاقت سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہو گیا۔سیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ ناہید عمران گل نے کہا کہ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد ایٹمی طاقت کے حصول پر جہاں اظہار مسرت ہے‘ وہاں بارگاہ رب العزت میں شکر بجا لانا بھی ہے جس نے ہمیں یہ قوت عطا فرمائی۔

اس پروگرام میں بیگم صفیہ اسحاق،سہیل بشیر، پروفیسر ثمینہ بشریٰ، شاہد محمود، اکرام اللہ خان، مجاہد حسین سید، شہزاد خان، بوبی گجر، اساتذہٴ کرام ،طلبا و طالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں