ڈی آئی جی آپریشنزلاہورنے پولیس ملازمین کی علاج ومعالجہ کی درخواستوں پر شنوائی کی، ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ایس ایچ او ز کو وارننگ

ہفتہ 28 مئی 2022 20:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2022ء) ڈی آئی جی آپریشنزلاہورکیپٹن(ر)محمد سہیل چودھری نے اپنے دفتر میں منعقدہ اردل روم کے دوران پولیس ملازمین کی علاج ومعالجہ کی درخواستوں پر شنوائی کی۔ اردل روم میں بم دھماکوں وپولیس مقابلوں میں زخمی، گردے، دل کے عارضہ ودیگر امراض میں مبتلا اہلکار پیش ہوئے۔ سہیل چودھری کے روبرو نائب قاصد سے لے کر تھانوں،ڈولفن سکواڈ و دیگر یونٹس میں تعینات 48 پولیس ملازمین پیش ہوئے۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے اہلکاروں کی علاج ومعالجہ کی درخواستوں کا جائزہ لیااور6 ماہ سے زیر التوا ویلفیئر کیسز نمٹائے۔سہیل چودھری نے اہلکاروں کے علاج معالجہ کیلئے 17لاکھ53ہزار روپے کی مالی معاونت کی۔ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی اور انکے مسائل ومشکلات کا فوری حل اولین ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

تمام ملازمین کو علاج و معالجہ کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اہلکاروں کی صحت،فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔روبرو شنوائی کا مقصد پولیس افسران واہلکاروں کے مسائل بروقت حل کرنا ہے۔سہیل چودھری نے کہا کہ پولیس ملازمین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جارہے ہیں۔ لاہور پولیس کا کوئی بھی اہلکار بغیر کسی پیشگی اطلاع کے اپنے مسائل کے حل کیلئے میرے دفتر آسکتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اردل روم کے انعقاد سے ملازمین کے مسائل اور انکی مشکلات سے آگاہی حاصل ہوگی۔

بعدازاں ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چودھری نے ایس ایچ اوز کے اردل روم کے دوران ون فائیو کالز پر ایف آئی آر درج اورکرائم کنٹرول نہ کرنے پر 11 ایس ایچ او ز کو وارننگ جاری کر دی۔ سہیل چودھری نے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم پر زیرالتوا درخواستوں کا بھی جائزہ لیا۔انہوں نے ایس ایچ اوکاہنہ، نشترکالونی، شاہدرہ، گلبرگ، لیاقت آباد، لٹن روڈ،وحدت روڈ،غالب مارکیٹ، اچھرہ، گرین ٹان اور نواب ٹان کو وارننگ جاری کر دی۔

سہیل چودھری نے کہا کہ شہریوں کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر اردل روم منعقد ہوگا۔اس اقدام کا مقصد شہر میں جرائم کی کی صورتحال کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کی بیخ کنی اور امن وامان کے قیام کو ہرصورت یقینی بنایا جائے۔افسران وملازمین کی بائیومیٹرک حاضری کو بھی یقینی بنایاجائے۔ سہیل چودھری نے مزید کہا کہ ون فائیو کالز اورزیرالتوا درخواستیں نہ نمٹانے پر متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں