رائے ونڈ،میدے کی قیمتوں میں کمی کے باجود نان بائیوں کا روٹی اور نان کی قیمتیں کم کرنے سے انکا

ضلعی انتظامیہ اور پرائس مجسٹریٹ عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ،شہری لاوارث

پیر 13 فروری 2023 23:16

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2023ء) میدے کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باجود نان بائیوں نے روٹی اور نان کی قیمتیں کم کرنے سے انکار کردیا ،ضلعی انتظامیہ اور پرائس مجسٹریٹ عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ،شہری لاوارث ہوگئے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق رائے ونڈ تحصیل بھر میں ایک لاکھ سے زائد آٹے کے تھیلے فراہمی ،میدے فائن کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود عوام تک اسکے ثمرات نہیں پہنچ پارہے ،مارکیٹ میں فائن ،میدے کی قیمت 6000روپے 50کلو گرام بوری تک آجانے کے باجود ضلعی انتظامیہ نان کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے مقامی نان بائیوں نے سرکاری احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے نان کی قیمت 25سے 30روپے مقرر کردی ہے ،کم وزن والے نان کی 25روپے میں فروخت کے ذمہ دار نان بائیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں میدے کی بوری مہنگی مل رہی ہے ہمیں نقصان واقع ہورہا ہے ادھر شہریوں نے ڈی سی لاہور کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی سی لاہور کا رائے ونڈ کے شہریوں سے سوتیلوں جیسا اختیار کیاہے ،ڈی سی لاہور کا چارج سنبھالنے کے بعد آج تک رائے ونڈ کا دورہ کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جسکے باعث مقامی نان بائی مافیا بے لگام ہو چکا ہے رائے ونڈ تحصیل میں تندور مالکان اور نانبائیوں کی گرانفروشی عروج پر پہنچ چکی ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ تندور مالکان سرکاری سبسڈائزڈ آٹا خرید کر روٹی مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں ،شہریوں کے بارہا احتجاج کے باوجود ضلعی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی ،شہر میں تندور مالکان کی من مانیوں سے شہری عاجز آچکے ہیں اسی طرح آلوکی ٹکی 30روپے کی بجائے 60روپے میں فروخت کی جارہی ہے سموسہ کی قیمت 40روپے جبکہ اسی طرح دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں منہ مانگی وصول کی جارہی ہیں تندور مالکان اور نانبائیوں کی گرانفروشی پر احتجاج کرتے ہوئے شہریوں نے ڈی سی لاہور سے مطالبہ کیا ہے کہ رائے ونڈ تحصیل افسران کمروں سے نکلنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ،افسران نے شہریوں کو گرانفروشوں کے رحم وکرم پر چھوڑرکھا ہے ڈی سی لاہور رائے ونڈشہر کا اچانک دورہ کریں اور گرانفروشی میں ملوث تندور مالکان سمیت دیگر مافیا کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں