وزیر اعلی کے حکم پر ڈی آئی جی پولیس ڈیرہ غازی خان نے ڈی ایس پی ‘انسپکٹر انویسٹی گیشن اور اے ایس آئی کو معطل کر دیا

جمعہ 22 ستمبر 2006 16:15

لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین22 ستمبر2006 ) وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے حکم پر ڈی آئی جی پولیس ڈیرہ غازی خان نے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر شاہ عالم گشکوری ‘انسپکٹر انویسٹی گیشن خادم حسین اور اے ایس آئی تھانہ صدر ڈیرہ غازی خان کو معطل کر کے سات روز کے اندر وضاحت طلب کی ہے کہ کیوں نہ فرائض سے غفلت برتنے اور ملزمان کی پشت پناہی کرنے پر ان کیخلاف ملازمت سے برطرفی کے آرڈیننس کے تحت کاروائی کی جائے ۔

وزیر اعلی نے مذکورہ احکامات انچارج مانیٹرنگ سیل حاجی محمد نواز ملک کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں جاری کئے ہیں ۔ واقعات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے رہائشی ملک محبوب ثاقب نے وزیر اعلی کو درخواست دی کہ 31جنوری کی دوپہر 13ملزمان نے اس کے بھائیوں پر فائرنگ کی اور چار کو شدید زخمی کر دیا ۔

(جاری ہے)

وقوعہ کی رپورٹ تھانہ صدر کی گئی تو پہلے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا گیا ۔

بعدازاں اعلی افسران کو درخواست دینے پر مقدمہ درج ہوا لیکن اس میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور ملزمان ظفر شیخ وغیرہ کو بھی فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ۔ تفتیشی افسران ملزمان سے ساز باز ہو چکے ہیں اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر بھی ملزمان کی پشت پناہی کر رہے ہیں ۔ ڈی ایس پی نے تحریری طور پر یہ سرٹیفکیٹ دیا کہ وقوعہ کے روز پانچ ملزمان پورا دن ان کے دفتر میں موجود تھے ۔

وزیر اعلی پنجاب نے مذکورہ درخواست پر حاجی محمد نواز ملک کو انکوائری کے احکامات جاری کئے ۔ انکوائری میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ‘انسپکٹر انویسٹی گیشن اور اے ایس آئی کی جانب داری ثابت ہوگئی جس کی بابت ڈی آئی جی ڈیرہ غازی خان کو کاروائی کی ہدایت کی گئی ۔ ڈی آئی جی نے مذکورہ پولیس افسران کو معطل کر کے وضاحت طلب کر لی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں