ہائیکورٹ نے ایف بی آڑ کو ٹیکس آڈٹ سلیکشن کے نوٹسز کیخلاف حتمی فیصلہ سنانے سے روکدیا،تمام درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

جمعہ 25 نومبر 2016 17:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2016ء)لاہور ہائیکورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریو نیو کو ٹیکس آڈٹ سلیکشن کے نوٹسز کیخلاف حتمی فیصلہ سنانے سے روکتے ہوئے تمام درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے ٹیکس آڈٹ سلیکشن 2014ء کیخلاف ایک ہزار سے زائد کاروباری اداروں کی درخواستوں پر سماعت کی ۔

درخواست گزاروں کی طرف سے موقف اختیار اپنایا گیا کہ ایف بی آر نے کاروباری اداروں کو 2014ء میں انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 214سی اور سیلز ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 72 بی کے تحت ٹیکس آڈٹ سلیکشن کے نوٹسز بھجوائے جو غیرقانونی ہیں۔ٹیکس آڈٹ رولز کی عدم موجودگی میں کسی کاروباری ادارے کی ٹیکس آڈٹ سلیکشن نہیں ہو سکتی۔ مزید موقف اپنایا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ 2011ء میں بھی یہ اصول طے کر چکی ہے لیکن اس کے باوجود ایف بی آر نے کاروباری اداروں کی طرف سے ٹیکس آڈٹ سلیکشن کے نوٹسز بھجوادئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران ایف بی آر کے وکلاء نے موقف اختیار کیا گیا کہ محکمے نے آڈٹ پالیسی بنا لی ہے جو تمام طریق کار کا احاطہ کرتی ہے کہ ٹیکس آڈٹ کیسے ہوگا لہٰذادرخواستیں خارج کی جائیں۔ فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد ٹیکس آڈٹ سلیکشن کے نوٹسز کیخلاف ایف بی آر کو حتمی فیصلہ سنانے سے روکتے ہوئے تمام درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں