عدالت کی طرح بھارتی مواد کی نمائش روکنے کا فیصلہ بڑا خوش آئندہ اقدام ہے ‘اچھی خان

سینما انڈسٹری کو زندہ رکھنے کیلئے سالانہ 60سے 70فلمیں بنانا ہوگی تب جا کر ہم انڈسٹری کودوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کرسکتے ہیں ‘انٹرو یو

منگل 13 نومبر 2018 12:25

عدالت کی طرح بھارتی مواد کی نمائش روکنے کا فیصلہ بڑا خوش آئندہ اقدام ہے ‘اچھی خان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2018ء) پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف ادکاراچھی خان نے کہاکہ عدالت کی طرح بھارتی مواد کی نمائش روکنے کا فیصلہ بڑا خوش آئندہ اقدام ہے ، پاکستان سینما انڈسٹری کو زندہ رکھنے کیلئے کم سے کم سالانہ 60سے 70فلمیں بنانا ہوگی تب جا کر ہم انڈسٹری کودوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کرسکتے ہیں اور اس کے ساتھ سینماکے کاروبارکو بھی فروغ حاصل ہوگا ۔

انہوںنے این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج نیا سرمایہ کار فلم انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے سے خوف زدہ ہے کیونکہ اس کو اس بات کاڈر رہتا ہے کہ اس کا سرمایہ کہیں ڈو ب نہ جائے ۔ا نہوںنے کہاکہ جنہوںنے فلم انڈسٹری میں بڑی جائیدادیںبنائیں وہ فنانسر اب انڈسٹری سے غائب ہوچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ لاہور میں پنجابی فلمیں زیادہ تعداد میںبننی چاہیے کیونکہ پنجاب ایک بڑا صوبہ ہے جس کی آبادی 10کروڑ سے زیادہ ہے اور یہاں پنجابی بولنے اور سمجھنے والوں کی اکثریت ہے اور میں سمجھتاہوں کہ پاکستان فلم انڈسٹری نے اپنی ابتدا سے لیکر اب تک صرف پنجابی فلم انڈسٹری کے ذریعے ہی فروغ پایا ہے مگر اس کے ساتھ اردو فلموںکو بھی نظر انداز نہیںکیا جاسکتان جنہوںنے بکس آفس کے اوپر بے پناہ کامیابیاں سمیٹی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ اگر ہماری فلمیں مطلوبہ تعداد کے برابر ریلیز نہیں ہوتیں توسینما انڈسٹری کو خلا پر کرنے کیلئے مجبوراًبھارتی فلموں کو سہارا لینا پڑتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں پنجابی فلمیں ہی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی ہیں ۔ ایک دور میں سلطان راہی نے پنجابی فلموں کو اپنے پائوں پر کھڑ اکیا اور بعد میں شان نے اس خلا کو پرکیا مگر افسوس کہ آج دونوں کا کوئی جانشین سامنے نہیں آسکا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں