سرائیکی زبان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار منصور ملنگی کی چوتھی برسی (کل )منائی جائے گی

اپنے گانوں کی شاعری اور دھنیں خود ترتیب دیتے تھے ،صوفیانہ کلام گا کر بھی بے پناہ شہرت حاصل کی

ہفتہ 8 دسمبر 2018 12:50

․لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) سرائیکی زبان کے معروف گلوکار منصور ملنگی کی چوتھی برسی کل (پیر ) کو منائی جائے گی ۔منصور ملنگی یکم جنوری1947ء کو ضلع جھنگ کے علاقہ گڑھ مہاراجہ میں پیدا ہوئے اس کا والد پٹھان علی سارنگی نواز تھا ،منصور ملنگی نے نو عمری سے ہی گلوکاری کا آغاز کر دیا تھا ،موسیقی کی ابتدائی تعلیم منصور علی ملنگی نے والد سے لی بعد میں بابا جی اے چشتی کے شاگرد ہوگئے۔

1965ء میں ریڈیو پاکستان لاہور سے پہلا گیت گایا۔ س وقت انکی عمر 18برس تھی ،1970ء میں اپنا آبائی گائوں چھوڑ کر گڑھ موڑ نزد دربار حضرت سلطان باہوؒ میں رہائش پذیر ہوگئے۔ منصور ملنگی کو پہلی مرتبہ شہرت اس وقت حاصل ہوئی جب انہوں نے 1974ء میں سرائیکی زبان کا مشہور گانا ’’ایک پھل موتیے دا مار کے جگا سوہنیے‘‘گایا ۔

(جاری ہے)

2013ء میں انہیں صدارتی ایوارڈ تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

منصور ملنگی میں یہ خوبی تھی کہ وہ اپنے گانوں کی شاعری بھی خود کرتے تھے اور ان کی دھنیں بھی ترتیب دے لیا کرتے تھے۔منصور ملنگی نے دیگر صوفیا کا کلام گا کر بھی بے پناہ شہرت حاصل کی ۔منصور ملنگی 10دسمبر 2014 ے کو اس جہان فانی سے رخصت ہو گئے انہیں ان کے آبائی علاقہ گڑھ مہاراجہ ضلع جھنگ میں سپردخاک کیا گیا تھا ۔منصور علی ملنگی کے 3بیٹے مختار منصور ملنگی،انصار منصور ملنگی اور شاہد منصور ملنگی جو انکے فن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں