علی ظفر کی درخواست پر عدالت نے میشاء شفیع کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کر لیا

جمعہ 6 دسمبر 2019 12:38

علی ظفر کی درخواست پر عدالت نے میشاء شفیع کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2019ء) لاہور کی سیشن عدالت نے معروف اداکار ،گلوکار علی ظفر کی درخواست پر ماڈل میشاء شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس کی سماعت آج بروز ہفتہ تک ملتوی کرتے ہوئے میشاء شفیع کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئیے طلب کر لیا۔ ایڈیشنل سیشن جج لاہور سید امجد علی شاہ نے میشاء شفیع کے خلاف علی ظفر کے ہتک عزت کے کیس کی سماعت کی۔

جمعہ کے روز عدالتی سماعت کے موقع پر عدالتی حکم پر میشا ء شفیع عدالت میں پیش ہوئیں۔ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ چلنے والے کیس میں میشاء شفیع پہلی مرتبہ عدالت میں پیش ہوئی، جبکہ علی ظفر عدالت میں چھ مرتبہ پیش ہو کر اپنا بیان قلمبند کرا چکے ہیں۔میشاء شفیع نے علی ظفر پر ہراسگی کا الزام 19 اپریل 2018 کو لگایا تھا، جس پرمئی 2018 میں علی ظفر نے میشاء شفیع کے خلاف ایک ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ میشا ء نے ہراسگی کے بے بنیاد الزامات عائد کرکے اسکی نیک نامی اور شہرت کو نقصان پہنچایا لہذا عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

(جاری ہے)

علی ظفر نے اپنے بیان میں میشاء شفیع کے لگائے جانے والے الزامات کو جھوٹا قرار دئیے جانے کے حوالے سے متعدد شواہد بھی پیش کیے ،عدالت میں اب تک 17 گواہان کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں۔ جن میں علی ظفر کی جانب سے 14 گواہان عدالت میں اپنے بیان قلمبند کرا چکے ہیں، اور میشاء شفیع کی جانب سے انکی والدہ اداکارہ صباء حمید، اداکارہ عِفت عمر اور منیجر فرہان علی اپنے بیان قلمبند کرا چکے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں