ٹیسٹ اوپنر احمد شہزاد نے ڈوپ ٹیسٹ میں سیمپل بی نہ کرانے کا فیصلہ کرلیا

ملک کے ممتاز قانون دان بابر اعوان ان کے کیس کا دفاع کریں گے، شہزاد کو بی سیمپل کرانے کے لئے بورڈ سے رجوع کرنا تھا لیکن انہوں نے پی سی بی کے اینٹی ڈوپنگ بورڈ سے رابطہ نہیں کیا

جمعرات 19 جولائی 2018 22:43

ٹیسٹ اوپنر احمد شہزاد نے ڈوپ ٹیسٹ میں سیمپل بی نہ کرانے کا فیصلہ کرلیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) ٹیسٹ اوپنر احمد شہزاد نے ڈوپ ٹیسٹ میں سیمپل بی نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ،ملک کے ممتاز قانون دان ان کے کیس کا دفاع کریں گے۔ پی سی بی کے حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد احمد شہزاد نے مشہور وکیل بابر اعوان کی خدمات حاصل کی ہیں۔ بدھ تک احمد شہزاد کو بی سیمپل کرانے کے لئے بورڈ سے رجوع کرنا تھا لیکن انہوں نے پی سی بی کے اینٹی ڈوپنگ بورڈ سے رابطہ نہیں کیا۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اب کیس کے دفاع کے لئے احمد شہزاد کے پاس مزید ایک ہفتہ ہے۔ اگر وہ اپنے کیس کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں تو انہیں27 جولائی تک رجوع کرنا ہوگا۔ احمد شہزاد ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد مسلسل خاموش ہیں۔احمد شہزاد کا یہ ڈوپ ٹیسٹ فیصل آباد کے پاکستان کپ کے دوران لیا گیا تھا جس کی رپورٹ اب آئی۔

(جاری ہے)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں تمام مروجہ قانونی تقاضوں کے پورا ہونے کے بعد اس کرکٹر کا نام سامنے لایا جائے گا جس کے بعد تحقیقاتی عمل شروع ہوگا۔

اس کھلاڑی پر دو سال تک پابندی عائد ہو سکتی ہے لیکن یہ اس پر منحصر ہے کہ ممنوعہ شے کون سی تھی۔۔پاکستان کے آخری کھلاڑی جن پر ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی تھی وہ لیفٹ آرم سپنر رضا حسن تھے۔2015ئ میں ہونے والے ڈوپ ٹیسٹ میں ان کا کوکین کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور ان پر 2017 تک کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔اس سے قبل سپنر عبدالرحمن نے بھی انگلینڈ میں تفریحی نشے کے لیے چرس استعمال کی تھی اور ان پر انگلش کرکٹ بورڈ نے تین ماہ کی پابندی عائد کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے قوانین پر صرف قوت بخش ادویات استعمال کرنے پر کھلاڑی پر پابندی لگائی جاتی ہے۔۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں