اسپاٹ فکسنگ کیس ،کرکٹر شاہ زیب حسن کی سزا میں اضافہ ،ایک سال سے بڑھا کر 4سال کر دی گئی

اینٹی کرپشن ٹربیونل نے کرکٹر پر ایک سال پابندی اور 10لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی

جمعہ 10 اگست 2018 16:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2018ء) پاکستان سپر لیگ کے کے دوسرے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ الزامات کے بعد معطل ہونے والے کرکٹرشاہ زیب حسن کی اپیل کے معاملے پر آزاد ایڈجیوڈیکٹر نے فیصلہ سنادیا جس کے تحت بورڈ کی اپیل منظور کرتے ہوئے ان پر پابندی کی سزا ایک سال سے بڑھا کر 4سال کر دی گئی جبکہ 10لاکھ روپے جرمانہ برقرار رکھا گیا ہے۔

اسپاٹ فکسنگ میں نام سامنے آنے کے بعد شاہ زیب حسن کو 17مارچ 2017ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے معطل کردیا گیا تھا۔شاہ زیب حسن کیس کی اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت گزشتہ سال 21اپریل سے شروع ہوئی تھی جس کا فیصلہ 31جنوری کو محفوظ کیا گیا جو رواں برس 28جنوری کو سنایا گیا تھا۔پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں شاہ زیب حسن کو ایک سال پابندی اور 10لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

(جاری ہے)

شاہ زیب حسن کو 3 شقوں کی خلاف ورزی پر چارج شیٹ کیا گیا تھا، ان پر کھلاڑیوں کو اکسانے اور بکیز سے رابطوں کو رپورٹ نہ کرنے کا الزام تھا۔تاہم شاہ زیب حسن نے 10لاکھ روپے جرمانے کی سزا ختم کرنے کی اپیل کی تھی جبکہ بورڈ کی جانب سے ایک سال کی سزا کو کم قرار دیتے ہوئے اسے بڑھانے کی اپیل کی گئی تھی۔آزاد ایڈجیوڈیکٹر جسٹس (ر)حامد حسن نے گزشتہ روز اپیل کیس کا فیصلہ سنایا اور شاہ زیب حسن پر عائد جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے ان پر پابندی کی سزا میں بھی اضافہ کردیا، جس کے مطابق معطل کرکٹر پر پابندی کی سزا اب ایک سال سے بڑھ کر 4 سال ہوگئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں