شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ سیزن کا آغاز نہ ہونے سے کسانوں کا گنا ٹکے ٹوکری ہورہاہے ‘لیاقت بلوچ

شوگر ملز مالکان ، حکومت اور حکومتی اداروں کے درمیان چپقلش سے نقصان گنے کے کاشتکاروں کا ہورہاہے ‘سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

منگل 4 دسمبر 2018 19:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2018ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ گنے کے کاشتکاروں کا استحصال ہورہاہے ۔ شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ سیزن کا آغاز نہ ہونے سے کسانوں کا گنا ٹکے ٹوکری ہورہاہے ۔ شوگر ملز مالکان ، حکومت اور حکومتی اداروں کے درمیان چپقلش سے نقصان گنے کے کاشتکاروں کا ہورہاہے ۔

کاشتکاروں کا گنا ملز کے باہر پڑا سوکھ رہاہے اور گنے کا وزن کم ہونے سے کسانوں کا معاشی نقصان ہورہاہے لیکن حکومت اور شوگر ملز مالکان ٹس سے مس نہیں ہورہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کاشتکاروں کے مسائل حل کرنے اور ان کو سہولیات دینے کے اعلانات تو ہمیشہ کرتی ہے لیکن اس پر عملدرآمد صرف اخبارات کی شہ سرخیوں اور خوشنما اشتہاروں تک ہی محدود رہتا ہے ۔

(جاری ہے)

گنے کے کاشتکاروں کے حقوق پر ڈاکہ زنی کی جارہی ہے گنے کے کاشتکاروں کے واجبات بھی بقایا ہیں اور حالیہ سیزن میں کرشنگ بھی شروع نہیں کی گئی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملکی معیشت میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکن ہر حکومت نے اس ریڑھ کی ہڈی کو گزند ہی پہنچائی ہے اور زراعت کا شعبہ زوال پذیر ی کی طر ف تیزی سے بڑھ رہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کاشتکاروں کے حقوق کے لیے ان کی پشتیبان ہے اور انہیں اکیلا نہیں چھوڑے گی ۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی رویہ تبدیل نہ ہوا تو کسانوں کے ساتھ مل کر حکومتی ایوانوں کے باہر دھرنا دیں گے ۔ لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیاکہ ملز مالکان حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر کسانوں سے گنا خریدیں اور کسانوں کے سابقہ بقایاجات بھی ادا کیے جائیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں