دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی اسکواڈز کا اعلان

جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے ٹیم میں ایسے سرپرائز پیکج رکھنے کی کوشش کی جس کے ذریعے آسٹریلیا کو چیلنج کیا جاسکے‘مصباح الحق امام الحق کی ٹی ٹونٹی میں شمولیت کی وجہ ان کی ڈومیسٹک پرفارمنس ہے،عثمان قادر کو شاداب خان کے بیک اپ کے طور پر لائے ہیں سرفراز کے خلاف کوئی سازش کی گئی ،ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں اور جیسے ہی فارم بحال ہو گی تو ان کے لیے واپسی کے دروازے کھلے ہیں‘پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 21 اکتوبر 2019 15:53

دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی اسکواڈز کا اعلان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈکوچ مصباح الحق نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک ہمارے پاس کمبی نیشن بنانے کا وقت ہے، اسی لیے حکمت عملی یہ بنائی ہے کہ اچھی کرکٹ کھیلیں۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے اور ٹیم میں ایسے سرپرائز پیکج رکھنے کی کوشش کی ہے جس کے ذریعے آسٹریلیا کو چیلنج کیا جاسکے۔آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقی میں دکھائی جانے والی کارکردگی کو دنیا مانتی ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف کرکٹ کھیلنی ہے تو ہمارے کھلاڑی بہترین ہونے چاہئیں، ہماری ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑی بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ہیڈکوچ نے کہا کہ ہمیں نوجوان پر یقین ہے اور نوجوانوں کو موقع دیں گے کیونکہ وہی ہمارا مستقبل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب ڈومیسٹک میچوں میں ٹیموں کے کوچز، سلیکٹرز اور دونوں ٹیموں کے کپتانوں سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ امام الحق کی ٹی ٹونٹی میں شمولیت کی وجہ ان کی ڈومیسٹک پرفارمنس ہے،ساتھ فخر زمان کو رکھا ہے اور اس کی جوڑی بابر کے ساتھ رکھی ہے۔

مصباح نے کہا کہ منتخب کھلاڑیوں نے ڈومیسٹک میں بھی اچھا پرفارم کیا ہے ،عثمان قادر کو شاداب خان کے بیک اپ کے طور پر لائے ہیں۔ آسٹریلیا میں ہمیں تیز گیند بازی کا مقابلہ کرنے کے لئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہو گی اور اس کے لئے ہم نے بھی زیادہ تر فاسٹ بالر کا ہی انتخاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عثمان قادر کو آسٹریلیا میں کھیلنے کے تجربے کی بنیاد پر ٹیم میں رکھا گیا ہے۔

فکسنگ اسکینڈل میں سزا پوری کرنے کے بعد واپس آنے والے شرجیل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بورڈ کے کسی بھی فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ، شرجیل کو ابھی کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملی ہے ۔مصباح الحق نے ٹیم کے اعلان سے قبل ہی سرفراز کو کپتانی سے ہٹائے جانے پر میڈیا رپورٹس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز کے حوالے سے ان کی پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کے ساتھ تفصیلی بات ہوئی مگر آئینی طور پر حتمی فیصلہ چیئرمین بورڈ کو ہی کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نے جو فیصلہ کیا ہے وہ سرفراز کی کارکردگی کے باعث کیا۔انہوں نے کہا کہ سرفراز کی پاکستان کے لیے خدمات کے وہ معترف ہیں لیکن جو بھی فیصلہ کیا گیا وہ ان کی فارم کو دیکھتے ہوئے کیا گیا۔مصباح نے کہا کہ سرفراز ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں اور جیسے ہی فارم بحال ہو گی تو ان کے لیے واپسی کے دروازے کھلے ہیں۔مصباح نے کہا کہ سرفراز کے خلاف کوئی سازش کی گئی ہے ایسا تاثر دینا بالکل غلط ہے، میں نے ہمیشہ سرفراز کو اسپورٹ کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ مصباح الحق نے ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کا اعلان کیا کہ اور بابر اعظم کپتان ہیں اور اسکواڈ میں بابر اعظم کپتان ہیں اور ٹیم میں آصف علی، فخر زمان، حارث سہیل، محمد حسنین، افتخار احمد، عماد وسیم،امام الحق، خوش دل شاہ، محمد عامر، محمد عرفان، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، موسی خان، شاداب خان، عثمان قادر اور وہاب ریاض شامل ہیں۔ہیڈکوچ نے بتایا کہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی ہیں اور ٹیم میں عابد علی، اسد شفیق، بابر اعظم، حارث سہیل، افتخار احمد، امام الحق، عمران خان سینئر،کاشف بھٹی، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، موسی خان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں