کوویڈ 19 پرٹوکولز کے تحت منعقدہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے کامیاب انعقاد پر پی سی بی مسرور

وسیم خان نے ایونٹ کو چار چاند لگانے کا کریڈٹ کھلاڑیوں، آفیشلز، فینز اور میڈیا نمائندگان کو دے دیا

منگل 20 اکتوبر 2020 11:21

کوویڈ 19 پرٹوکولز کے تحت منعقدہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے کامیاب انعقاد پر پی سی بی مسرور
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس نے ایک بار پھر اپنی آپریشنل صلاحیت اور قابلیت کا بھرپورمظاہرہ کرکے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنایا ہے۔ اس دوران ٹورنامنٹ میں شریک نوجوان اور باصلاحیت کرکٹرز نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
بائیو سیکیور ماحول میں کھیلے گئے اس 19 روزہ ایونٹ کا پہلا مرحلہ ملتان اور دوسرا راولپنڈی میں کھیلا گیا، جہاں 33 میچوں پر مشتمل ایونٹ کے فائنل میں خیبرپختونخوا نے سدرن پنجاب کو 10 رنز سے ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔


اتوار کے روز مکمل ہونے والا نیشنل ٹی ٹونٹی کپ، کورونا وائرس کی صورتحال کے باوجود اعلان کردہ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کا پہلا ایونٹ تھا، اب دوسرا ٹورنامنٹ، قائداعظم ٹرافی، 25 اکتوبر سے کراچی میں شروع ہوگا۔

(جاری ہے)


وسیم خان، چیف ایگزیکٹو پی سی بی:
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہیکہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ دراصل پی سی بی کے میڈیکل پینل اور نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، ان دونوں شعبوں نے مل کر کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ایک ایسا محفوظ بائیو سیکیور ماحول فراہم کیا، جہاں کُل 19 روز تک سنسنی خیز میچز کھیلے گئے۔


انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے تمام شعبہ جات ایونٹ کے آغازسے ہی متحرک تھے،ہم اپنے معیار کو بلند کرکیدنیا کا معزز ترین کرکٹ بورڈ بننا چاہتے ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث بائیو سیکیور ببل میں نظم و ضبط اور مقررہ قواعد و ضوابط کی پیروی کرنے پر وہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے مشکور ہیں، پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ان حالات میں اب کرکٹ اور کوویڈ19 کو ساتھ ساتھ چلنا ہوگا۔


وسیم خان نے کہا کہ وہ پاکستان کے اندر اور باہر بسنے والے تمام کرکٹ فینز کے تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 2020 کو ایک بڑا برانڈ بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اس دوران سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر صارفین کے تبصرے اور تجزئیے کسی بھی دوسرے ڈومیسٹک ایونٹ سے کہیں زیادہ تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں