صرف میں نہیں ٹیم کے تمام 11 کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہیں‘ بابراعظم

صرف خود پر نہیں بلکہ سب پر اعتماد ہے اور بطور ٹیم ہمارا بہت اچھا کامبی نیشن بنا ہوا ہے،پاکستان کے لیے بہترین ٹیم کا اعلان کیا ہم طویل منصوبہ بندی کررہے ہیں کیونکہ اس کے بعد ایشیا ء کپ اور پھر ورلڈ کپ بھی ، اب ٹیم میں تبدیلی کے لیے کم وقت رہ گیا ہے‘ پریس کانفرنس

جمعرات 11 اگست 2022 22:15

صرف میں نہیں ٹیم کے تمام 11 کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہیں‘ بابراعظم
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2022ء) قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ صرف میں نہیں ٹیم کے تمام 11 کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہیں، صرف خود پر نہیں بلکہ سب پر اعتماد ہے اور بطور ٹیم ہمارا بہت اچھا کامبی نیشن بنا ہوا ہے،کوچ، سلیکٹر اور میں نے بیٹھ کر پاکستان کے لیے بہترین ٹیم کا اعلان کیا، اب ٹیم میں تبدیلی کے لیے بہت کم وقت رہ گیا ہے، ہم نے اپنے جانتے بہترین کھلاڑیوں کا اعلان کیا ہے۔

یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ شاہین کے ساتھ دورے پر ڈاکٹر اور فزیو دونوں ساتھ جا رہے ہیں تو ان کا زیادہ بہتر طریقے سے خیال رکھا جا سکے گا، ہم طویل منصوبہ بندی کررہے ہیں کیونکہ اس کے بعد ایشیا ء کپ اور پھر ورلڈ کپ بھی ہے ،کوشش کررہے ہیں کہ جلد سے جلد انہیں تیار کر سکیں کیونکہ یہی ٹیم کے لیے اچھا ہے، ہم چاہ رہے ہیں کہ اگر وہ فٹ ہوں تو نیدرلینڈز کے خلاف بھی ایک میچ کھیلیں اور اگر ایسا نہ بھی ہو سکے تو کم از کم ایشیا ء کپ کے لیے تیار ہو سکیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بطور ٹیم ہمارا بہت اچھا کامبی نیشن بنا ہوا ہے، ٹی ٹونٹی ٹیم نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی تھی جبکہ شاداب اور نواز کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے تو بیٹنگ میں اس سے کافی مدد ملے گی جبکہ بالنگ تو ہماری ہمیشہ سے ہی اچھی کارکردگی دکھاتی رہی ہے۔ہم نیدرلینڈز کی ٹیم سمیت کسی بھی حریف کو ہوم کنڈیشنز میں آسان تصور نہیں کر سکتے، ہم انٹرنیشنل میچ کھیلنے جا رہے ہیں تو چھوٹی یا بڑی ٹیم کے بجائے اصل بات معیاری کرکٹ کی ہوتی ہے۔

انہوںنے سینئر کھلاڑیوں کو دورہ نیدرلینڈز میں آرام نہ دینے کے سوال پر بابر نے کہا کہ ہمارے ون ڈے میچز کافی عرصے بعد ہونے جا رہے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اپنے سینئر کھلاڑیوں کو آرام کرا دیں البتہ ہم نئے لڑکوں کو بھی مواقع دیں گے اور سینئر اور جونیئر کے امتزاج سے میدان میں اتریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے، اگر کچھ انیس بیس ہو گیا تو آپ ہی کہیں گے کہ پرانے کھلاڑیوں کو ریسٹ کیوں کرایا ورنہ آپ کہتے ہیں کہ نئے کیوں نہیں لے کر گئے تو یہ چیزیں چلتی رہتی ہیں، سب ہمیشہ خوش نہیں رہ سکتے، ہمیں اچھی کرکٹ کھیل کر میچ جیتنا ہے پھر چاہے کوئی ہی ٹیم کیوں نہ ہو۔

عماد وسیم کو ٹیم میں منتخب نہ کرنے کے سوال پر قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ محمد نواز اس وقت بہت اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں اور آل رائونڈر کارکردگی سے کافی میچز جتوائے ہیں تو اس لیے انہیں کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے، ایسا نہیں ہے کہ ہم نے ڈراپ یا ٹیم سے باہر نہیں کیا، ان کے لیے دروازے کھلے ہیں اور جب بھی ہمیں ضرورت پڑے گی تو ہم ان کا نام ضرور زیر غور لیے جائیں گے۔

حسن علی کو ایک موقع دینے کے حوالے سے سوال پر انہوںنے کہا کہ وسیم جونیئر، حارث رف اور شاہنواز دھانی کی شکل میں ہماری بینچ اسٹرینتھ بہت اچھی ہے، یہ بھی پرفارم کرتے آ رہے ہیں لیکن ان کو زیادہ مواقع نہیں مل سکے، ان کو موقع ملا ہے کہ پاکستان کے سینئر بالرز نہیں ہیں تو وہ آگے بڑھ کر پرفارمنس دکھائیں اور موقع سے فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ حسن علی ایک ’’ٹیم مین‘‘ہے لیکن ابھی اس کی فارم اچھی نہیں ہے، وہ ہم سب کو دکھا چکے ہیں کہ ان میں بحیثیت بالر کتنی صلاحیت ہے، اب ڈومیسٹک سیزن آ رہا ہے تو وہ اس میں کھیلیں گے اور بھرپور انداز میں کم بیک کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ صرف میں نہیں ٹیم کے تمام 11 کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہیں، صرف خود پر نہیں بلکہ سب پر اعتماد ہے، مجھے یقین ہے کہ جو بھی کھڑا ہو گا وہ میچ جتوا کر آئے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں