ناران میں شدید برفباری،

سیاحتی سرگرمیاں 5 ماہ تک معطل، راستے بند ضلعی انتظامیہنے کاغان کے مقام پر بھاری پتھر رکھ کر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا پنجاب میں دھند کا راج رہا، موٹروے اور نیشنل ہائی وے پر بھی ٹریفک نظام

پیر 1 جنوری 2018 13:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2018ء) سال 2018 کی آمد شدید سردی کے ساتھ ہوئی، پہاڑوں پر سال نو کا استقبال آسمان سے گرنے والے سفید گالوں نے کیا۔ وادی کاغان میں برفباری کے باعث شہر ناران کے تمام ہوٹل، کاروباری مراکز، مساجد، پولیس چیک پوسٹ پانچ ماہ کیلئے مکمل بند ہوگئے۔ انتظامیہ نے بھی سیاحوں کا داخلہ کاغان سے آگے بند کر دیا۔

سیاحت سے وابستہ تمام افراد واپس اپنے اپنے آبائی علاقوں میں واپس چلے گے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پلدراں کاغان کے مقام پر بھاری پتھر رکھ کر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بھی بند کر دیا گیا ہے۔ سیاحت کی غرض سے آنے والے سیاحوں کا رخ شوگران، کیوائی اور سری پایہ کی جانب موڑ دیا گیا۔ روڈ بندش کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی ناران کی جانب پیدل چلنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

سیاحوں کی سہولت اور رہنمائی کے لئے پولیس اہلکاروں کو سکی کناری ڈیم کے قریب الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔پنجاب میں دھند کاراج رہا،موٹروے اور نیشنل ہائی وے پر بھی ٹریفک نظام متاثر ہوا، حد نگاہ کم ہونے کے باعث صبح اور رات کے وقت غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔ بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ کوئٹہ میں کم ازکم درجہ حرارت منفی7، قلات میں منفی 5، دالبندین اور ڑوب میں منفی ایک ریکارڈ کیا گیا۔ موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے آئندہ تین روز کے دوران پوٹھوہار ریجن، پنجاب کے مشرقی اور بالائی سندھ کے علاقوں میں کہر پڑنے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں