سندھ کے مختلف شہروں میں آثار قدیمہ کے شعبے میں تحقیقی کام کرنے والے 30 مرد و خواتین پر مشتمل وفد کی لاڑکانہ پریس کلب آمد

جمعرات 17 جنوری 2019 01:50

لاڑکانہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) سندھ کے مختلف شہروں میں آثار قدیمہ کے شعبے میں تحقیقی کام کرنے والے 30 مرد و خواتین پر مشتمل وفد اسٹڈی ٹوئر کے سلسلے میں لاڑکانہ پریس کلب پہنچے جہاں وفد میں شامل آرکیالاجی کیمسٹ اور ہزارہ میں قائم کردہ کنزویٹر اسٹڈی شعبے کے سابق چیئرمین توصیف الحسن، سندھ میوزیم کی آرکیالاجسٹ نسیم جلبانی، نوید سانگاہ، امتیاز ڈومکی، احسان عباسی، ارشاد سومرو، انجنیئر غلام مرتضیٰ کھوسو اور دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ سندھ میں موہن جو دڑو میوزیم میں آثار قدیمہ کے اشیائے کو محفوظ بنانے اور ان کے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے 12 جنوری سے شروع تربیتی ورکشاپ آج اختتام پذیر ہوگا جس میں سندھ کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے کیوریٹر، کنزویٹر اور دیگر کو تھیوریٹیکل اور پریکٹیکل کے طور پر تربیت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سندھ میں 20 میوزیم موجود ہیں جبکہ 137 مقامات اور یادگاروں کو تاریخی ورثہ قرار دیا گیا ہے جن پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر پریس کلب کے صدر کے ایس اقبال بابو نے وفد میں شامل مرد و خواتین کو پریس کلب میں تعمیر شدہ لائبریری کا دورہ کرویا بعد ازاں وفد نے شہر میں قائم تجر بلڈنگ اور شاہ بہارو مقبرہ کا بھی دورہ کیا جہاں پر انہیں ماہرین نے آگاہی بھی دی۔

متعلقہ عنوان :

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں