جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، نثار کھوڑو

مقدمہ پنڈی منتقل کرنے سے ثابت ہوچکا ہے کہ احتساب سلیکٹڈ اور پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے،تعزیتی ریفرنس سے خطاب

منگل 19 مارچ 2019 19:12

جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، نثار کھوڑو
لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، پیپلز پارٹی قیادت کے مقدمہ پنڈی منتقل کرنے سے ثابت ہوچکا ہے کہ احتساب سلیکٹڈ اور پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے کارکن جدوجہد کے لیے تیار رہیں۔

آرٹس کونسل آف پاکستان لاڑکانہ میں سابق صوبائی وزیر مرحوم ایاز سومرو کی یاد میں منعقد تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں سلیکٹڈ وزیراعظم کی سلیکٹڈ احتساب کی پالیسی چل رہی ہے اور وفاقی حکومت صرف اپوزیشن کو بدنام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ مقدمے میں کوئی بھی ثبوت نہیں ہیں جس کے لیے عدالت نے رکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ریفرنس نیب کو بھیج دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کالعدم تنظیموں سے تعلقات رکھنے والے تین وفاقی وزراء کو وفاقی کابینہ سے ہٹانے کی بات پر نیب نے نوٹیس بھیج دیا ہے اور پہلے کی طرح ایک مرتبہ پھر بھٹوز کے خلاف انتقام کے لیے پنڈی کو منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو جیلوں اور سختیوں سے ڈرایا نہیں جاسکتا اور نہ جھکاکر کمزور کیا جاسکتی ہے، پیپلز پارٹی پر دباؤ 18 ویں ترمیم پر مصلحت کرنے کے لیے ڈالا جا رہا ہے ہمیں سختیاں برداشت کریں گے لیکن 18 ویں ترمیم پر کبھی مصلحت نہیں کریں گے اور اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹیں گے ہر صورت میں 18 ویں ترمیم کا دفاع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیامنٹ کی بالادستی اور آئین پر عمل درآمد کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، احتساب کا دہرہ معیار نہیں ہونا چاہیے شفاف احتساب کے لیے پارلیامنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل احتسابی جائزہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو ملک میں احتسابی عمل کی نگرانی کرے۔ نثار احمد کھوڑو نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ جدوجہد کے لیے تیار رہیں اور پیپلز پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 4 اپریل پر ہونے والی برسی پر بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تبدیلی کی باتیں کرنے والے وفاقی حکومت میں موجود آمر پرویز مشرف کی بی ٹیم سندھ حکومت کی نہیں بلکہ وفاقی حکومت کی فکر کرے کیونکہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں اپنی اکثریت نشستیں حاصل ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت ادھار کی 7 نشستوں پر قائم ہے، سندھ میں غیرآئینی تبدیلی کی سازش کو عوام کامیاب ہونے نہیں دے گا، غیرآئینی عمل کا سوچنے والے ماضی کی یہ بھی بات ذہن میں رکھیں گے جب بھی سندھ میں غیرآئینی طریقے سے حکومت کو گھر بھیجا گیا تو بعد میں کافی وقت تک وفاقی حکومت بھی نہ رہ سکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا سندھ کے ساتھ زیادتیاں انتہا کو پہنچ چکی ہیں، وفاقی حکومت سندھ کے پیسے اور پانی کے حصے پر ڈاکہ ڈال کر حقوق غضب کررہی ہے جس کے باعث سندھ میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کی ترقی نہیں چاہتی جس کے لیے وفاق نے 120 ارب روپے سندھ کو ادا نہیں کیے اور اس سے سندھ میں ترقیاتی کام متاثر ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1991 پانی معاہدے پر عمل نہیں ہو رہا اور سندھ کو اپنے حصے کا بھی پانی نہیں دیا جا رہا، مشترکہ مفادات کونسل سمیت ہر فورم پر وفاقی زیادتیوں کے متعلق کیس پیش کرکے بھرپور آواز اٹھاکر اپنے حقوق چھین کر بھی لیں گے۔ تعزیتی ریفرنس سے پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر عبدالفتاح بھٹو، رکن قومی اسمبلی خورشید احمد جونیجو، نصبہ چنہ، پی پی پی ضلعی جنرل سیکریٹری خیر محمد شیخ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں