چئیرمین نیب کی وڈیو لیک ہونے میں وزیراعظم کاہاتھ ہے،بلاول بھٹو

جب بات پرویز خٹک اور اتحادیوں کی باری آئی تو عمران خان بلیک میلنگ پر اتر آئے، وزیراعظم کے دو معاونین خصوصی کے ذریعے وڈیو کا میڈیا پر آنا اتفاق نہیں ہے،چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 25 مئی 2019 18:33

چئیرمین نیب کی وڈیو لیک ہونے میں وزیراعظم کاہاتھ ہے،بلاول بھٹو
لاڑکانہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہترین۔25مئی2019ء) چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے منسوب کی جانے والی وڈیو کے حوالے سے کہا ہے کہ وڈیو لیک ہونے میں وزیراعظم کاہاتھ ہے، انہوں نے کہا کہ جب بات پرویز خٹک اور اتھادیوں کی باری آئی تو عمران خان بلیک میلنگ پر اتر آئے ہیں۔ بلاول بھٹو رتوڈیرو میں میڈیا سے بات کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دو معاونین خصوصی کے ذریعے وڈیو کا میڈیا پر آنا اتفاق نہیں ہو سکتا۔

بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی ذاتیات کی سیاست نہیں کی ہے اور ہمیں صرف چیئرمین نیب کے انٹرویو پر اعتراض ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلوال بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے صحافی کو انٹرویو سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر کسی فرشتے کو بھی نیب کا چیئرمین بنا دیا جائے تو پیپلز پارٹی کو فرق نہیں پڑے گا کیونکہ آمر کا بنایا گیا نیب کا قانون ایک کالا قانون ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب گردی اور ایف آئی اے کا نظام چلنے سے تار برادر خوفزدہ ہے اور اس نظام کی وجہ سے کاروبار اور سرکاری افسران کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ بلاول بھٹو نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے حکومت ایک ہی افطار کی مار تھی۔ بہت جلد دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی افطار کریں گے ۔حکومت ٹیکس ریونیوکا ہدف حاصل نہیں کرسکی۔ حکومت ٹیکس کمی کی وجہ سے گیس بجلی کے بل بڑھا رہی ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ مہنگائی کی وجہ کیا ہے؟ مہنگائی کی وجہ حکومت کی نا اہلی ہے۔ حکومت کی نالائقی کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں۔ واحد سندھ صوبہ ہے جہاں مسائل کم ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پھیلنے کی کئی وجوہات ہیں۔ایک ہی سرنج کا باربار استعمال اس بیماری کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہے۔ ہمیں آگاہی مہم کے ذریعے اس بیماری کا مقابلہ کرنا ہے۔

سندھ میں ایک ڈاکٹر کا مسئلہ آیا تواس کیخلاف کاروائی چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی یا ایڈز سے متاثرہ لوگوں کا نام منظرپر لانا برداشت نہیں، یہ مریض بھی اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے ہم ہیں۔ ایڈز زدہ لوگ بھی ہمارے لوگ ہیں،ایچ آئی وی کوئی سزائے موت نہیں ہے۔ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے۔ ایچ آئی وی کا علاج ہوسکتا ہے ،ایچ آئی وی کا علاج موجود ہے۔

ایچ آئی وی کا علاج نہ ہو تو 10 سال بعد ایڈز کا ایشو ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایچ آئی وی یا ایڈز کو خطرناک سمجھا جاتا تھا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہاتھ ملانے سے ، کھانا کھانے سے یا ملاقات کرنے سے وائرس پھیلتا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔عوام کو خوفزدہ کرنے کی بجائے علاج اور آگاہی مہم چلائی جائے۔ ہر کسی کو آگاہی ہونی چاہیے کہ وہ خود کو ایچ آئی وی سے بچا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی وزیر اس بیماری پر سیاست کررہے ہیں،اور لوگوں میں خوف پھیلا رہے ہیں تو میں وزیراعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس سے منع کریں۔انہوں نے ایچ آئی وی کے مریضوں کیلئے انڈوومنٹ فنڈ قائم کریں گے۔ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں