ڈاکٹر نوشین کی مبینہ خودکشی کا معاملہ، پولیس کے ہاتھ اہم ثبوت لگ گیا

پولیس نے ڈاکٹر نوشین کے کمرے سے ملی پرسنل ڈائری اور کاغذ کے مختصر نوٹ کی لکھائی میچ ہونے کا دعویٰ کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 6 دسمبر 2021 17:22

ڈاکٹر نوشین کی مبینہ خودکشی کا معاملہ، پولیس کے ہاتھ اہم ثبوت لگ گیا
لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2021ء) :پولیس نے ڈاکٹر نوشین کے کمرے سے ملی پرسنل ڈائری اور کاغذ کے مختصر نوٹ کی لکھائی میچ ہونے کا دعویٰ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق چانڈکا میڈیکل کالج ہاسٹل میں ڈاکٹر نوشین کی موت کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔لاڑکانہ ہولیس نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر نوشین کے کمرے سے ملی پرسنل ڈائری اور کاغذ کے مختصر نوٹ کی لکھائی میچ ہو گئی ہے، پرسنل ڈائری اور کاغذ کے مختصر نوٹ پولیس فرانزک لیب کراچی بھیجے گئے تھے۔

ایس ایس پی عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ڈائری اور کاغذ پر لکھے نوٹ کی لکھائی میچ ہو چکی ہے تاہم وہ رپورٹ دینے سے گریزاں ہیں۔۔ گذشتہ ہفتے چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں میڈیکل کی طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔

(جاری ہے)

خودکشی کے بعد نوشین کاظمی کی لاش پانچ سے چھ گھنٹے پنکھے سے ہی لٹکتی رہی جب تک اس کے والدین نہیں پہنچ گئے۔ پوسٹ مارٹم ٹیم میں شامل ڈاکٹر کے مطابق لاش کے چار پانچ گھنٹے لٹکے رہنے کی وجہ سے گردن کا سائز دو تین انچ بڑھ گیا تھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق پنکھے سے نوشین کے فنگر پرنٹ ملے ہیں اور ان کی انگلیوں پر بھی مٹی کے نشان موجود تھے۔نوشین کاظمی کے کمرے سے دو نوٹ بھی ملے ہیں۔پولیس ترجمان کے مطابق ایک نوٹ پیڈ کے قریب اور ایک الماری سے ملا ہے اور دونوں میں تقریبا ایک ہی طرح کا پیغام ہے۔ بیڈ سے ملنے والے نوٹ پر رومن میں تحریر ہے کہ میں خود اپنی مرضی سے ہیکنگ کرنے جا رہی ہے ہوں ، نہ کسی کے پریشر میں کر رہی ہوں۔

چانڈکا میڈیکل کالج میں ہاسٹل میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی طالبہ نوشین کاظمی کی ڈائری ملی تھی جس میں انہوں نے کچھ گھریلو مسائل بھی بیان کیے۔نوشین کے کمرے سے ملنے والی ڈائری میں موجود تحریریں رومن اردو میں لکھی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نوشین گھر کے ایک اہم فرد سے متعلق والد کو آگاہ کرنا چاہتی تھیں۔نوشین کاظمی نے ڈائری کے ایک صفحے میں لکھا کہ بابا میں آپ کو کچھ بتانا چاہتی ہوں، بھائی کو بھی معلوم ہے۔ڈاکٹر نوشین کی ہلاکت کے معاملے میں روم میٹ کوئٹی کی رہائشی زینب پٹھان کے مطابق نوشین نہایت کم گو اورتنہائی پسند اسٹوڈنٹ تھیں، وہ لڑکیوں سے نہ گھلتی ملتی تھی نہ ہی زیادتی بات کرتی تھیں۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں