سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی فراہم کردہ بلڈ اسکریننگ کٹس ناکارہ نکلیں

ہائی کورٹ سندھ لاڑکانہ سرکٹ کورٹ کے احکامات پر ملازمین کی ایچ آئی وی اسکریننگ کے دوران 3 ملازمین پازیٹو آنے پر عملہ سامان چھوڑ کر بھاگ گیا

جمعرات 13 جون 2019 23:30

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2019ء) سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی فراہم کردہ بلڈ اسکریننگ کٹس ناکارہ نکلیں، ہائی کورٹ سندھ لاڑکانہ سرکٹ کورٹ کے احکامات پر ملازمین کی ایچ آئی وی اسکریننگ کے دوران 3 ملازمین پازیٹو آنے پر عملہ سامان چھوڑ کر بھاگ گیا، تفصیلات کے مطابق ایچ آئی وی کے بڑہتے کیسز کے پیش نظر ہائی کورٹ سندھ سرکٹ کورٹ لاڑکانہ کے ایڈیشنل رجسٹرار نے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ چانڈکا میڈیکل اسیتال کو عملے کی اسکریننگ کا لیٹر لکھا، لیٹر موصول ہونے پر ایچ آئی وی ایڈز پروگرام ایڈلٹس سینٹر کے ٹیکنیشن عبدالشکور کو بلڈ اسکریننگ کے لئے بھیجا گیا، ٹیکنیشن کی جانب سے ججز لاجز میں ملازمین کی اسکریننگ کے دوران 3 ملازمین ایچ آئی وی پازیٹو آگئے، پریشان حال ملازمین نے ٹیکنیشن کو پکڑ کر اپنا ایچ آئی وی ٹیسٹ کرانے پر زور دیا تو ٹیکنیشن سامان چھوڑ کر فرار ہوگیا، ٹیکنیشن کے فرار ہونے پر ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پازیٹو آنے والے ملازمین میں سے دو کو آغا خان سے ٹیسٹ کروانے کی ہدایات دے دی گئیں، مبہم صورتحال کے پیش نظر ہائی کورٹ کے دو ججز نے ایچ آئی وی ایڈلٹس سینٹر انچارج ڈاکٹر ہولا رام کو طلب کر لیا، شدید گرمی کے باعث بلڈ اسکریننگ کٹس سے نتائج غلط آ گئے ہیں، فرسٹ کٹ پر فالس پازیٹو کی تصدیق کے لئے ہی دیگر دو کٹس پر بلڈ اسکریننگ کرتے ہیں، ڈبلیو ایچ او سے جاری شدہ بلڈ اسکریننگ کٹس کو 35 سینٹی گریڈ سے کم گرمی کے درجہ حرارت پر رکھا جاتا ہے جس کے لئے فرج ہے لیکن شدید گرمی سے کٹس پر اثر ہوا ہوگا، ابہام سے بھرپور صورتحال نے کئی سوال جنم دے دیے ہیں۔

(جاری ہے)

شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ یا تو سندھ ایچ آئی وی ایڈز پروگرام کی جانب سے سستی اور غیر معیاری اسکریننگ کٹس خریدی گئیں ہیں جنہیں مطلوبہ درجہ حرارت میں رکھنے کا بھی کوئی خاطر خواہ بندوبست نہیں ہے جبکہ اس ضمن میں مبینہ کرپشن کی جا رہی ہے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں