لاڑکانہ کے قریب دھامراہ میں پولیس کی مبینہ تشدد میں پکوڑے بیچنے والا 31 سالہ محنت کش محمد بخش جونیجو دم توڑگیا

ورثا نے متوفی کی لاش لاڑکانہ ط رتوڈیرو روڈ پر رکھ کر دھرنا دیدیا، پولس کیخلاف شدید نعرے بازی

بدھ 16 اکتوبر 2019 23:33

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) لاڑکانہ کے قریب دھامراہ میں پولیس کی مبینہ تشدد میں پکوڑے بیچنے والا 31 سالہ محنت کش محمد بخش جونیجو دم توڑگیا جبکہ ورثا نے متوفی کی لاش لاڑکانہ ط رتوڈیرو روڈ پر رکھ کر دھرنا دیا جہاں انہوں نے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، اس موقع پر ورثہ مبین جونیجو، جاوید جونیجو و دیگر کا کہنا تھا کہ دو روز قبل دھامراہ پولیس نے پکوڑے بیچنے والے محمد بخش جونیجو کو گرفتار کرکے لاکپ کردیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی خورشید احمد جونیجو نے ایس ایچ او دھامراہ حبیب اللہ سومرو سے فون پر بات کی جس پر پولیس نے محمد بخش پر چرس رکھنے جھوٹہ مقدمہ درج کرکے اسے بے رحمانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا، انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان بے گناہ تھا جسے پولیس نے تشدد کے ذریعے قتل کرکے ظلم کی انتہا کردی ہے، مظاہرین نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر شفاف تحقیقات کرواکر ایس ایچ او دھامراہ اور پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی خورشید احمد جونیجو کے خلاف کاروائی کی جائے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں