جے یو آئی سندھ کے قافلے کا آغاز 27 اکتوبر کو کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے صبح 10 بجے ہوگا، مولاناراشدمحمود سومرو

اکتوبر کو سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کارکنان قافلے میں شامل ہونگے، سکھر سے قافلہ مکمل ہوکر براستہ گھوٹکی قافلہ پنجاب میں داخل ہوگا، میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:09

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) جمعیت علماء اسلام کے سیکریڑی جنرل سندھ مولانا راشد محمود سومرو نے سندھ سے لانگ مارچ کا شیڈول دیتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی سندھ کے قافلے کا آغاز 27 اکتوبر کو کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے صبح 10 بجے ہوگا جبکہ کراچی ڈویژن کے کارکنان بھی قافلے میں شرکت کریں گے اور اسی روز دوپہر 1 بجے ہٹٹری بائے پاس پر حیدر آباد اور میرپوخاص کے کارکنان قافلے میں شامل ہونگے، لاڑکانہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ 27 اکتوبر کے روز ہی 4 بجے سکرنڈ بائے پاس پر نوابشاہ ڈویژن کے کارکنان قافلے میں شامل ہونگے، 27 اکتوبر کی رات سکھر میں قیام کیا جائے گا، 28 اکتوبر کو سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کارکنان قافلے میں شامل ہونگے، سکھر سے قافلہ مکمل ہوکر براستہ گھوٹکی قافلہ پنجاب میں داخل ہوگا، ہم قافلے کی راہ میں ہائل تمام رکاوٹیں اکھاڑ کر پھینک دیں گے لیکن مزاحمت نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہم 15پر امن ملین مارچ کر چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان، اکرم خان درانی، مولانا عبدالغور حیدری اور مولانا محمد خان شیرانی پر بم دھماکے ہوئے ایک ساتھ 15 جنازے اٹھائے اپنے شہید والد کا جنازہ اٹھایا، انہوں نے کہا کہ ہم پر امن طریقے سے اسلام آباد جانا چاہتے ہیں سول نافرمانی کی باتیں نہیں ہونگی ایک پتہ تک نہیں ٹوٹے گا، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے سمیت توڑ پھوڑ اور جلائو گھرائو کی باتیں نہیں ہونگیں لیکن اگر ہمارا راستہ روکا گیا تو کراچی سے گلگت تک ہر شاہراہ کو روک کر پورے ملک کا پیئہ جام کردینگے، انہوں نے کہا کہ حکومت طئے کرے کے ایک شہر میں جگہ دے کر ہمیں پر امن طور پر بٹھانا چاہتے ہیں یا کراچی سے گلگت تک پورے ملک کو جام کرنا چاہتے ہیں، ہمارے کارکنان اپنے اخراجات خود برداشت کرتے ہیں، کارکنان مکمل تیاری کے ساتھ آ رہے ہیں انہیں بتا دیا گیا ہے جب تک عمران خان استعفا نہیں دیتے اسلام آباد میں رہنا ہے، انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے اپنی حکمت عملی بنا لی ہے مختلف پلانز ترتیب دیئے گئے ہیں، ہمارا دھرنا 126 دن کا نہیں ہوگا، اگر مقررہ مدت میں نتائج حاصل نہیں ہوئے تو دیگر پلانز پر عملدرآمد ہوگا، انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار السلام پر وفاقی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے خلاف جے یو آئی کی لیگل ٹیم اسلام آباد ہائی کورٹ اس کے بعد سپریم کورٹ تک رجوع کرنے کا اعلان کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ انصار السلام الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرڈ اور قواعد و ضوابط کے عین مطابق بنائی گئی ذیلی تنظیم ہے جس پر پابندی عائد کرنا خلاف قانون ہے، دوسری انصار السلام کے درجنوں کارکنان نے ہاتھوں میں لاٹھی اور پارٹی پرچم اٹھاکر شہر بھر کا گشت کرتے ہوئے آزادی مارچ کے لیے مشق بھی کی۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں