طالبہ نمرتا چندانی کی پراسرار ہلاکت پر تشکیل دی گئی جوڈیشل انکوائری اپنے آخری مرحلے میں داخل

پیر 21 اکتوبر 2019 23:45

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) چانڈکا میڈیکل کالج ہاسٹل نمبر تھری میں 16 ستمبر کے دوپہر گھوٹکی ضلع کے میرپور ماتھیلو کی رہائشی ہونہار شاگردہ نمرتا چندانی کی پراسرار ہلاکت پر تشکیل دی گئی جوڈیشل انکوائری اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، آج منگل کے روز جڈیشل انکوائری آفیسر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ اقبال میتلو ہاسٹل نمبر تھری پہنچ کر اس کمرے کا معائنہ کریں گے جہاں سے نمرتا کی لاش ملی تھی، دوسری جانب گزشتہ روز جڈیشل انکوائری آفیسر ڈسٹرکٹ ایند سیشن جج لاڑکانہ کے سامنے وائس چانسلر جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر انیلا عطاالرحمان اور رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ مگسی نے پیش ہوکر اپنے بیانات قلمبند کروائے، جوڈیشل انکوائری کے جج اقبال حسین میتلو کے سامنے ابتک 41 افراد کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں تاہم یونیورسٹی انتظامیہ سمیت مہران ابڑو، علیشان میمن اور نمرتا کے ورثہ کے بیانات بھی قلمبند کیے جا چکے ہیں جوڈیشل انکوائری جلد نمرتا معاملے کی رپورٹ رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو پیش کرے گی تاہم دونوں زیر حراست طالبعلم تا حال پولیس کی زیر حراست ہیں۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں