لاڑکانہ میں مکمل لاک ڈائون، شہری گھروں تک محدود، راستے سنسان، پہیہ جام

امداد کی منصفانہ تقسیم مشکوک، منتخب نمائندے غائب، پاک ا فواج، رینجرز اورپولیس کے جوان کی پیٹرولنگ

بدھ 1 اپریل 2020 00:09

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مارچ2020ء) لاڑکانہ میں مکمل لاک ڈائون، شہری گھروں تک محدود، راستے سنسان، پہیہ جام، آنے جانے والوں سے پو چھ گچھ، کاروباری مراکز بند، محنت کش طبقہ فاقہ کشی کا شکار، امداد کی منصفانہ تقسیم مشکوک، منتخب نمائندے غائب، پاک ا فواج، رینجرز اورپولیس کے جوان کی پیٹرولنگ۔ رپورٹ کے مطابق منگل کے روز بھی صوبہ بھر کی طرح لاڑکانہ اضلاع کت تمام شہروں بشمول دیہات، جن میں رتوڈیرو، نوڈیرو، میرپور بھٹو، گڑہی خدا بخش بھٹو، پنجوڈیرو، آگانی، کیہر، سعدودیرو، ماہوٹا، چوہڑ پور، دودائی، مہر وڈا، بقاپور، ہٹی، فریدآباد، پرانو آباد، اوٹاھ چوک، نئی گڈ، خیر محمد آریجا، باقرانع، مڈباہو، پٹھان، محراب پور، تھریچا، عمر بھیو، گیریلو، ماٹو، رشید وگن، چھتو واہن، احسان واہن، ڈوکری، مندھرا، دڑا، گابر مسن، باڈہ، وڈی وہنی، گاجیڈیرو، جکھرا، ٹاٹڑی، عالمانی، خیرو جہتیال، جلال آباد، سامٹیا، سیہڑ ولیج، سیہڑ اسٹیشن،عثمان کلہوڑو، صوبدار جسکانی، یارولاکھیر، رادھن، واڈھا، ناڑی لاشاری، بیدی، ویہڑ، کوٹ قبولو، ویہڑ، کارانی، بلہڑیجی، بنڈی، بگی، وکڑو، اور لاڑکانہ شہر مکمل طور پر بند رہے۔

(جاری ہے)

جبکہ ضلع بھر کے تمام روڈس اور راستے سنسان اور ویران دکھائی دیئے، پہیہ جام رہا، شہروں خواہ دیہاتوں میں کاروباری مراکز بند رہے، لوگ گھروں تک محدود رہ گئے ہیں، محںت کش طبقہ روز بروز فاقہ کشی کا شکار بن رہا ہے، حکمرانوں کی جانب سے اعلامیہ راشن بھ ان کو مل نہیں سکا ہے، اب تو وہ گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور ہوگئے ہیں، شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس اور رینجرس کے اہلکار سخت سیکیورٹی انتظامات کر کھے تھے، آنے جانے والوں سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری تھا، اور غیر ضروری افراد کو واپس بھیجا جا رہا تھا، اس کے ساتھ پاک افواج، رینجرز اور پولیس اہلکار بار بار گشت کرتے رہتے تھے، غلع بھر کے 24 لاکھ سے زائد آبادی کورونا وائرس سے بچنے کیلئے گھروں تک محدود رہ گئی، کاروباری اور تجارتی مراکز بند ہونے کے باعث عام افراد کے وسائل روزگار بند ہوگئے ہیں، نتیجن لوگ شدید خوف کی صورتحال کا سامنہ کر رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ منتخب نمائندہ اس طرح غائب ہوگئے ہیں، جس طرح آنکھوں کے سامنے بینائی۔

ضلع حکومت اور حکومتی جماعت کے اراکین بھی ایسی شدید صورتحال کے دوران عوام کی مدد کرنے کیلئے سامنے نہیں آئے ہیں، جس سے ان کی پارٹی اور پارٹی ووٹرز سے محبت کا کھلا ثبوت ہے۔ دوسری جانب رورل ہیلتھ سینٹر نوڈیرو میں کورونا کے فوکل پرسن اور آئیسولیشن وارڈ کے انچارج ڈاکٹر رمیش میں بخار، نزلہ، زکام اور کھانسی کی علامات ہونے کے باعث اس کو فرائض ادا کرنے سے روکا گیا، اور خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس کو کورونا نہ ہوگئی ہو، اس لیے اسے کام سے روک کر ان کی تمام ٹیسٹس لی گئی ہیں، اور اسے انڈر آبزرویشن رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں 61 نئے کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد متاثرین کی تعداد 627 ہوگئی ہے، کراچی میں 45 نئے کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے اور اب تعداد 294 ہوگئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جامشورو میں 02 اور جیکب آباد میں 01 کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ حیدرآباد میں نئے 14 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد حیدرآباد میں کورونا کے کیسز کی تعداد 57 ہوچکی ہے، حیدرآباد میں رپورٹ ہونے والے نئے کیسز کے بعد متاثرین کو آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں کورونا کے متاثرین کی رپورٹ منفی آنے تک ا نہیں زیر علاج رکھا جائے گا، اور اب تک سندھ بھر میں سے 41 کورونا کے مریضوں کو صحتیاب ہونے کے بعد انہیں اپنے گھروں تک پنہچادیا ہے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں