چیئرمین سندھ نیشنل فرنٹ ممتاز علی بھٹو عدالت میں پیش، وکیل کے انتقال پر سماعت 25فروری تک ملتوی کردی

جمعہ 24 فروری 2017 18:53

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2017ء) چیئرمین سندھ نیشنل فرنٹ ممتاز علی بھٹو عدالت میں پیش، وکیل کے انتقال پر سماعت 25فروری تک ملتوی کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو کے خلاف دائر مقتول اسد کھوڑو کے قتل کے مقدمے کی شنوائی آج بروز جمعہ لاڑکانہ کی انسداد دہشتگردی کورٹ میں ہوئی جس میں ممتاز علی خان بھٹو اپنے وکلاء علی نواز خان گھانگھرو، عبدالوہاب بھٹو، محمد ہاشم سومرو، عبدالستار بھٹو، غلام رسول ناریجو، عبدالصمد بجارانی، ممتاز علی جیسر، الہورایو سومرو، کے بی کبر،رشیدہ بھٹو سمیت دیگر وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے، جبکہ لاڑکانہ کے نوجوان وکیل ظفر احمد لاڑ کے انتقال کے باعث شنوائی آج 25فروری 2017ء تک ملتوی ہوگئی۔

(جاری ہے)

پیشی کے بعد اپنی رہائشگاہ لاڑکانہ پر پارٹی ورکروں کے ہجوم کو خطاب کرتے ہوئے ممتاز علی بھٹو نے کہا کہ جن لوگوں نے زی پی پی کا ڈوبتا ہوا نائو دیکھ کر ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں میں پناہ لی تھی اب وہ دوبارہ زی پی پی کی ڈوبتی ہوئی کشتی کی کھجور کھانے کیلئے واپس ہوئے ہیں جن سے زرداری بگل گیر ہوکر خوش آمدید کہہ رہے ہیں مگر اب سندھ تک محدود پیپلز پارٹی وہ ہے جس کا شہید بھٹو کے وقت عروج تھا اور بینظیر شہید کے دور میں بھی ان کی دو حکومتوں کو کرپشن کے الزامات میں برطرف کی گئیں اور زرداری کے دور صدارت میں ان کے دو وزراء اعظم پر کرپشن کے مقدمات درج ہوئے جو آج تک زیر سماعت ہیں جبکہ اس کے ہی دور میں امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں غداری کا مقدمہ چل رہا ہے اور وہ خود ضمانت ملنے کے بعد آمریکہ میں چھپا ہوا ہے کیونکہ اس نے امریکی فوج کو ایک خط پہچایا تھا جس میں پاک افواج کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر آج سندھ پر انتہائی برا وقت آں پہنچا ہے اور قومی خزانے کی لوٹ مار عروج پر ہے، یہ انتہائی حیران کن بات ہے کہ حکومت سندھ باقی معاملات تو اپنی جگہ مگر گندی نالیاں اور گندگی کے ڈھیر بھی صاف نہیں کروا سکتی اور اس معاملے میں چین سے مدد طلب کی ہے مگر یہ کافی نہیں ہے، ہمارے پڑوسی شہر رتوڈیرو میں بھی دیگر شہروں کی طرح زیپلوں نے سینیٹری ورکروں کی نوکریاں خود ہڑپ کر لی ہیں اور ڈیوٹی انجام نہ دینے پر چھوٹے بڑے شہر اتنی تو بدبوء اور گندگی میں ڈوبے ہوئے ہیں جو وہاں جینا مشکل بن گیا ہے، لہٰذا سندھی جاگو بھیک مانگنا بند کرو سندھ بچائو۔

اس موقعے پر امیر بخش خان بھٹو، عامر خان بھٹو، سید حسن محمود شاہ امروٹی، ڈاکٹر روشن علی پیچوہو، ارشاد خان جونیجو، سرائی محمد صالح لاکھو، ایاز بھاگت، دودو خان نندوانی، شیر خان کھوسو، رئیس ناصر خان بھرگڑی، اکبر کھوسو، مظفر سہتو، آپا خورشید کھٹیان، سکندر کلہوڑو، نظیر بھٹو، ڈاکٹر نورالدین بھٹو، اکبر عاربانی، انجنیئر جاوید بھٹو، رحمت علی بھٹو، ابراہیم ابڑو، فقیر قربان بھٹو، ارشد میرانی، عبدالرزاق عباسی، محمد یعقوب ہلیو، سید منل شاہ، ہوت خان میرالی، صدام تنیو، دلشاد بھٹو، مرتضیٰ بھٹو، عدیل ہلیو، احمد بھٹو، نجم بھٹو، حافظ سلیمان گوپانگ، بابر سولنگی، سید جواد شاہ امروٹی، ایاز لاڑک، وکیل محمد صالح بھٹو، وکیل فہد علی بھٹو، عامر علی بھٹو، فیض محمد بھٹو، حسین بخش بھٹو، غلام مصطفی بھٹو سمیت سندھ بھر سے آئے ہوئے بڑی تعداد میں ورکر و عہدیداران موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں