عمران خان سےجیسے تعلقات پہلے تھے ویسے اب نہیں ہیں: جہانگیرترین

میں نے وزیراعظم کو کہا تھا کہ بیورکریسی کے چکرسے نکلنا ہوگا، اعظم خان کےساتھ بھی 6 ماہ سےمیرےتعلقات اچھے نہیں: رہنما پاکستان تحریکِ انصاف

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 6 اپریل 2020 20:44

عمران خان سےجیسے تعلقات پہلے تھے ویسے اب نہیں ہیں: جہانگیرترین
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اپریل 2020ء) رہنما پاکستان تحریکِ انصاف جہانگیرترین نے کہا ہے کہ عمران خان سےجیسے تعلقات پہلے تھے ویسے اب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اعظم خان کےساتھ بھی 6 ماہ سےمیرےتعلقات اچھے نہیں، میں نے وزیراعظم کو کہا تھا کہ بیورکریسی کے چکرسے نکلنا ہوگا،وزیراعظم نے میری بات سے اتفاق کیا اوراعظم خان کوبلایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اعظم خان نے کہا کہ حکومت تو ہم چلاتے ہیں، اعظم خان نے کہا کہ یہ رولزآف بزنس کے خلاف ہے۔ یہ بحث 20سے25 دن ہوتی رہی لیکن اعظم خان ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ جہانگیرترین نے کہا کہ عثمان بزدار کو جب وزیراعلیٰ بنایا گیا تو ان کی مدد کرنا میرا فرض تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایف آئی اےکے پاس ہمارے بندے نہیں ہیں اور نہ ہی ایف آئی نےکوئی چیز قبضے میں نہیں لی، ایف آئی اےنےجوچیزیں مانگیں وہ انہیں دے دیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے ہمارے سرور سے ڈیٹا مانگا وہ انہیں دے دیا، ہمارے بندے ایف آئی اے کے پاس بیان ریکارڈ کرانے گئے اور بیان ریکارڈ کرایا۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب کےساتھ تعلقات انیس بیس ہوئےہیں تو واپس بیس ہو جائیں گے۔ اسد عمرک ی وزارت میری وجہ سے نہیں گئی، وزیراعظم جوفیصلہ کرنا چاہ رہے تھے وہ اسد عمر نہیں کر رہے تھے، کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم کی صوابدید ہے، تحریک انصاف کا حصہ تھا اور رہوں گا۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ حتمی رپورٹ 25 اپریل کو آنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کے حوالے سےمجھے کچھ معلوم نہیں، گندم کااسٹاک ابھی بھی موجود ہے، گندم کابحران سندھ حکومت کی بدانتظامی کا نتیجہ تھا۔ رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ کسی کوکوئی دھمکی نہیں دی ہے۔ جہانگیر ترین نے وضاحت میں کہا ہے کہ میں کبھی ٹاسک فورس زراعت کا چیئرمین نہیں رہا، اگر کسی کے پاس نوٹیفکیشن ہے تو دکھا دے، ایسی خبریں بےبنیاد ہیں۔

انہوں نے اپنے وضاحتی ردعمل میں کہا کہ خبریں چل رہی ہیں مجھے چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کےعہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جبکہ میں چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کا کبھی نہیں رہا۔ کیا کوئی نوٹیفکیشن دکھا سکتا ہے؟ اسی طرح جہیانگیر ترین نے چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کو بھی سیاسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی بحران کی رپورٹ کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا ہاتھ ہے۔ اعظم خان مسلسل وزیراعظم عمران خان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں