حب ماربل فیکٹری کی فعالیت کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں ،میر سکندرخان عمرانی

پیر 7 جنوری 2019 23:24

حب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2019ء) وزیر اعلیٰ بلوچستا ن کے معاون برائے بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی و پارلیمانی امور میر سکندر خان عمرانی نے حب میں قائم میٹھے پانی کے آر او کو ایک ہفتے کے اندر اندر فعال کرکے مطلوبہ استعداد کار کے مطابق روزآنہ دو لاکھ گیلن پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ بی ڈی اے حکام کو کہا ہے کہ کینیڈا کی کمپنی بی این ایل کے جوائینٹ وینچر کے تحت حب ماربل فیکٹری کی فعالیت کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں ان منصوبوں میں مزید تاخیر ناقابل برداشت ہے یہ بات انہوں نے یہاں ایک روزہ دورے کے موقع پر شپ بریکنگ یارڈ گڈانی۔

(جاری ہے)

آر او پلانٹ اور بی ڈی اے کے کیمپلکس کے معائنہ کے موقع پر بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی پیر کے روز وزیراعلی بلوچستان کے معاون برائے بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی میر سکندر خان عمرانی نے اپنی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد گڈانی کا دورہ کیا بی ڈی اے کے چیئرمین محمد اکبر لاشاری نے انہیں محکمے کے مکمل اور جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی وزیر اعلی کے معاون برائے بی ڈی اے میر سکندر خان عمرانی گڈانی شپ بریکنگ یارڈ بھی گئے جہاں انہوں نے شپ بریکرز سے ملاقات کی اور مسائل و تجاویز پر تبادلہ خیال کیا چیئر مین شپ بریکر ایسوسی ایشن رضوان دیوان ، رفیق اور عبدالغنی نے میر سکندر خان عمرانی سے ملاقات کرکے انہیں شپ بریکنگ یارڈ کے مسائل سے آگاہ کیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر سکندر خان عمرانی نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کے احکامات پر گڈانی کا دورہ کررہا ہوں گڈانی میں پانی کے بحران کے خاتمہ کے لئے پلانٹ کو ایک ہفتے کے اندر فعال کرکے عوام کو روزآنہ دو لاکھ گیلن پانی کی فراہمی شروع کردی جائے گی اس کے علاوہ پسنی اور جیونی کے آر او پلانٹس کا بھی دورہ کرکے ان کی جلد از جلد فعالیت کو یقینی بنائیں گے انہوں نیکہا کہ گڈانی شپ بریکنگ کے مسائل کا جائزہ لیا گیا ہے اور یقین دلاتے ہیں کہ شپ بریکنگ یارڈ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے صنعت کاروں کو تمام سہولیات فراہم کریں گے انہوں کہا کہ ماضی میں جو غیر ضروری تاخیر ہوئہ اس پر افسوس ہے لیکن اب کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی اولین ترجیح صوبے کے ان دیرینہ مسائل کا حل ہے جو عدم توجہی کے باعث تعطل کا شکار رہے اور اس سے سہولیات کے بجائے مزید مشکلات پیدا ہوئیں حب میں 2006 کے دور حکومت میں جام محمد یوسف کی ذاتی توجہ سے 20 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ماربل فیکٹری کی تعمیر کا کام شروع ہوا جو 2010 کو پایا تکمیل کو پہنچا تاہم یہ فیکٹری آٹھ سال تک بھی فعال نہ ہوسکی اب اس فیکٹری کو فعال بنانے کے لئے کینڈین کمپنی بی این ایل سے جوائینٹ وینچر مفاہمت دستخط ہو چکی ہے تینوں آر او پلانٹس کے منصوبے بھی مفاد عامہ کے وہ اہم منصوبے تھے جو2007 میں تشکیل دئیے گئے اور عدم توجہی اور بے حسی کے باعث فعال نہ ہوسکے ہم نے ان معاملات کا نوٹس لیا اور اب انشائ اللہ ان منصوبوں کا افتتاح وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اپنے دست مبارک سے کرکے عوامی فلاح کے ان امور کو پایا تکمیل تک پہنچائیں گے انہوں نیکہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی چار ماہ کی مختصر کارکردگی ماضی کی سالوں کی کارکردگی سے نمایاں اور بہتر ہے عوام کو ایک روشن ترقیا یافتہ اور خوشحال بلوچستان دیں گے

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں