سونمیانی وندر،لسبیلہ میں عدالتی پابندی کے باوجودقدرتی جنگلات کی کٹائی کا سلسلہ تھم نہ سکا ،محکمہ جنگلات لسبیلہ کے آفیسران نے وزیر اعظم پاکستان کے پلانٹ فار پاکستان مہم کی بھی دھجیاں اڑا دیں

اتوار 17 فروری 2019 21:20

سونمیانی وندر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2019ء) لسبیلہ میں عدالتی پابندی کے باوجودقدرتی جنگلات کی کٹائی کا سلسلہ تھم نہ سکا محکمہ جنگلات لسبیلہ کے آفیسران نے وزیر اعظم پاکستان کے پلانٹ فار پاکستان مہم کی بھی دھجیاں اڑا دیں عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرانے کی کوشش فاریسٹ آفیسر کو مہنگا پڑا ضلعی آفیسر کی جانب سے ممنوعہ لکڑیوں سے لوڈ گاڑی روکنے پر معطلی کی دھمکی ، وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے آبائی ضلع لسبیلہ میں قدرتی جنگلات کی کٹائی کا سلسلہ عروج پر محکمہ جنگلات کے آفیسران نے پیسے کمانے کے نت نئے طریقے ایجاد کرلیے ہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ حب کے ایک فیصلے کے مطابق گز،کیکر اور کنڈی کی کٹائی اور دوسرے علاقوں میں منتقلی پر مکمل پابندی کو ردی ٹوکری میں ڈال کر محکمہ جنگلات لسبیلہ کے آفیسران ان ممنوعہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ٹمبر مافیا سے نت نئے طریقوں سے مبینہ بھتہ وصول کرکے جنگلات کی کٹائی کرواکر وزیراعظم پاکستان کے پلانٹ فار پاکستان مہم کو متاثر کررہے ہیں گذشتہ روز اوتھل سے کاٹی گئی کیکر اور کنڈی سے لوڈ ٹرک کو محکمہ جنگلات اوتھل کے آفیسر نے انوکھا جرمانہ کیا 2لاکھ سے زائد لاگت کی لکڑیوں کو صرف 19500 روپے کا ظاہر کرکے لکڑیوں کی لاگت سے زیادہ یعنی 20ہزار روپے جرمانہ کیا گیا، اس حوالے سے باخبر زرائع کے مطابق مذکورہ ٹرک کو جب فاریسٹ آفیسر حب نے معزز عدالتی پابندی اور سول سوسائٹی کے احتجاج پر تحویل میں لیا تو عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرانے کی کوشش مذکورہ آفیسر کو مہنگا پڑگیا محکمہ جنگلات کے ضلعی آفیسر کی جانب سے دھمکی آمیز فون کالز آنا شروع ہوگئے اگر ٹرک پر مقدمہ کیا تو آپکو معطل کردونگا زرائع سے یہ بھی معلوم ہوا کہ محکمہ جنگلات کے آفیسران ممنوعہ لکڑی سے لوڈ گاڑیوں سے جرمانے کے علاوہ بھی پیسے وصول کررہے اور جرمانہ کرنے کے باوجود ان ٹرک ڈرائیورز کو بولا جاتا ہے کہ دن کو نہیں جانا رات کی تاریکی میں جانا،واضع رہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر گذشتہ ہفتے وزیر اعلی بلوچستان نے کوئٹہ میں پودے لگاکر پلانٹ فار پاکستان مہم کا افتتاح کیا اور حکم جاری کیا کہ صوبے بھر میں پودے لگائے جائیں تو وزیر اعلی بلوچستان سرسبز پاکستان بنانے کا عزم کررہے ہیں وہی انکے اپنے آبائی ضلع میں جنگلاٹ کی کٹائی کا سلسلہ جاری ہے جو لمہ فکریہ ہے لسبیلہ کے عوامی حلقوں نے چیف جسٹس آف بلوچستان ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے معزز عدالتی احکامات کی پامالیوں کا نوٹس لیکر لسبیلہ میں قدرتی نایاب درختوں کی کٹائی پر عائد پابندی پر عمل درآمد کرواکر عدالتی احکامات کی پامالی کرنے والے محکمہ جنگلات کے آفیسران کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائی.

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں